ڈالر ڈیکلیر کرنا لازم

اداریہ
22 ستمبر ، 2022

ایسے حالات میں جب ڈالر کی طلب زیادہ اور رسد کم ہونے کی وجہ سے پاکستانی روپے کی قدر مسلسل گر رہی ہے۔ بیرونی قرضوں کا بوجھ بڑھ رہا ہے، روپے کی ناقدری کے باعث اشیائے خوردنی سمیت ہر چیز کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، مہنگائی نے عام آدمی تو کیا متوسط طبقے کا جینا بھی دوبھر کر رکھا ہے، حکومت اپنی سی کوشش کر رہی ہےکہ عوام کو ریلیف ملے۔ اس سلسلے کا تازہ اقدام یہ ہے کہ بیرون ملک جانے اور آنے والے مسافروں کیلئے غیر ملکی کرنسی کی ڈیکلیریشن لازمی قرار دی گئی ہے۔ باہر جانے والوں کیلئے 5ہزار لے جانے اور آنے والوں کیلئے 10 ہزار ڈالر یا اس سے زائد غیر ملکی کرنسی لانے پر ڈیکلیریشن فار م پُر کرنا ہو گا۔ ایف بی آر نے اس مقصد کیلئے کسٹم ایکٹ کے تحت بیگیج رولز میں مزید ترمیم کر دی ہے جس کے تحت ڈالر کے علاوہ کسی بھی قسم کی ممنوعہ اور پابندی والی اشیا کی تفصیل بھی فارم میں درج کرنا ہو گا۔ ان ممنوعہ اشیا میں اسلحہ، منشیات،سائیکوٹراپک اشیاء سیٹلائٹ فون، سونا ، زیورات اور قیمتی پتھر بھی شامل ہیں۔ فارم میں ایسی چیزوں کی مالیت بھی ظاہر کرنا ہو گی۔ ملک کے معاشی بحران پر قابو پانے کیلئے یہ پابندی ضروری تھی، اس سے ایک تو ڈالر کی بیرون ملک سمگلنگ یا انخلا روکنے میں مدد ملے گی جس سے روپے کی قیمت میں استحکام آئے گا۔ دوسرے منی لانڈرنگ کی لعنت پر قابو پایا جا سکے گا۔ باہر سے ڈالر کی غیر قانونی آمد بھی رکے گی جو بعض لوگ زیادہ روپے وصول کرنے کے لالچ میں چھپا کر لاتے ہیں۔ یوں ڈالر اور دوسری غیر ملکی کرنسیوں کا لین دین قانون کے دائرے میں صاف و شفاف طریقے سے ہو سکے گا۔ اس قانون پر موثر عملدرآمد کیا گیا اور جانچ پڑتال کا نظام ٹھیک ہوا تو ڈالر کی قیمت اعتدادل پر رہے گی اور مہنگائی کا زور کم ہو جائے گا، حکومت کا تازہ اقدام اس لحاظ سے مثبت نتائج کا حامل ہو سکتا ہے۔