جاپان نے پاکستان کے 160؍ ملین ڈالرز کے قرضہ جات کی واپسی موخر کر دی

22 ستمبر ، 2022

اسلام آباد (صالح ظافر) پاکستان اور جاپان کے درمیان 160؍ ملین ڈالرز قرضے کی واپسی موخر کرنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ یہ سہولت جی 20؍ کی جانب سے قرضوں کی واپسی معطل کرنے کے اقدام کے آخری مرحلے کے تحت دی جا رہی ہے۔ اس سے قبل دونوں حکومتوں کے درمیان 27؍ اپریل 2021ء کو 370؍ ملین ڈالرز کے قرضے کی واپسی کا موخر کرنے کا معاہدہ ہوا تھا۔ مجموعی طور پر موخر کی جانے والی رقم 730؍ ملین ڈالرز ہو چکی ہے۔ اس کے نتیجے میں پاکستان کورونا وبا اور حالیہ سیلاب کی وجہ سے متاثر ہونے والی معیشت کو سہارا دینے میں مدد ملے گی۔ قرضے کی واپسی موخر کرنے کا اعلان اسلام آباد میں قائم جاپانی سفارت خانے کی جانب سے کیا گیا ہے۔ یہ قرضہ جات انفرا اسٹرکچر جیسا کہ سڑکوں، سرنگوں، پاور پلانٹس، گرڈ اسٹیشنز، ایری گیشن سسٹم، واٹر سپلائی اور ڈرینیج کی تعمیر کیلئے دیے گئے تھے۔ جاپان نے پاکستان کیلئے ایمرجنسی گرانٹ کیلئے 7؍ ملین ڈالرز دینے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے نمٹنے کیلئے امدادی کام کیا جا سکے۔ اس امداد کے نتیجے میں سیلاب متاثرین کو خوراک، شیلٹر اور خوراک سے ہٹ کر دیگیر سامان جیسا کہ صحت اور طب سے جڑے آئٹمز، پانی اور دیگر اشیاء فراہم کی جا سکیں گی۔ جاپان کے پاکستان میں متعین سفیر واڈا میتوشیرو نے پاکستان کی مدد اور حمایت کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ جاپانی حکومت پاکستان کے عوام کی مدد کیلئے پرعزم ہے، ضروریات میں تیزی سے اضافے کو دیکھتے ہوئے ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو اپنی بہترین مدد فراہم کریں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کیلئے دستیاب رہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے میں مدد کیلئے ہم اپنی مشترکہ اور منظم مدد فراہم کریں گے۔ یاد رہے کہ جاپان پہلے ہی جائیکا کے ذریعے خیمے اور دیگر اشیاء سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے فراہم کر چکا ہے، اور اب یہ اشیاء ضرورت مندوں میں فراہم کی جا رہی ہیں۔