سیلاب سے پاکستانی معیشت کیلئے خطرات ،اقتصادی شرح نمو3.5 ،مہنگائی کی شرح 18 فیصد رہے گی،ایشیائی ترقیاتی بینک

22 ستمبر ، 2022

اسلام آباد ( کامرس رپورٹر ) ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق رواں مالی سال 2022-23میں پاکستان کی اقتصادی شرح نمو 3.5فیصد اور مہنگائی کی شرح 18فیصد رہنے کا امکان ہے، حالیہ بدترین سیلاب، مالیاتی اوربیرونی ادائیگیوں میں توازن کیلئے سخت اقدامات سے اقتصادی شرح نمو میں کمی آئے گی، اگلے سال زرعی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا جس کے خدمات اورریٹیل شعبہ کی نموپربھی اثرات مرتب ہوں گے، ایشیائی ترقیاتی بنک کی ایشیائی ڈویلپمنٹ آئوٹ لک رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021-22یں 6فیصد اقتصادی شرح نمورہی ، مالی سال 2022 میں مقامی کھپت میں اضافہ،زراعت، خدمات اوربڑی صنعتوں کی پیداوارمیں نمایاں نموکی وجہ سے جی ڈی پی میں 6 فیصداضافہ ممکن ہوا تاہم 2023 میں ماحولیاتی رکاوٹوں،ڈبل ڈیجٹ افراط زر اورسخت مانیٹری ومالیاتی پالیسی کی وجہ سے پاکستان میں جی ڈی پی کی نموکی پیشنگوئی کوکم رکھاگیاہے۔پاکستان میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹرینگ یی نے بتایا کہ حالیہ بدترین سیلاب نے پاکستان کے معاشی منظرنامہ کیلئے بڑے خطرات وخدشات پیداکئے ہیں۔۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ 2022 میں کھپت میں 10 فیصداضافہ ہوا جس سے روزگاراورلوگوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا، رپورٹ میں کہاگیاہے کہ سال 2022 میں زراعت کے شعبہ میں 4.4 فیصدکی نموہوئی تاہم سیلاب کی وجہ سے آنیوالے سال میں اس شعبہ میں متعدل نموکی امید ہے،سیلاب کے بعد تعمیرنو اوربحالی کی سرگرمیوں کیلئے خاطرخواہ بین الاقوامی معاونت حاصل ہوگی جس سے نمومیں اضافہ کے علاوہ سماجی ترقی اورمعاشرے کے معاشی طورپرکمزورطبقات کومحفوظ بنانے میں مددملے گی۔ کنٹری ڈائریکٹرنے کہاکہ ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ عوام کی امداد ، تعمیرنو، روزگار اوربنیادی ڈھانچہ کی طویل المیعادبنیادوں پرپیکیج تیارکررہاہے۔