غیر قانونی افغانوں کو کیمپوں تک محدود رکھا جائے: پی اے سی

22 ستمبر ، 2022

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)قومی اسمبلی کیپبلک اکائونٹس کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ غیر قانونی افغان شہریوں کو کیمپوں تک محدود رکھا جائے، پاکستان مردہ باد کہنے والوں کیلئےیہاں کوئی جگہ نہیں،چیئرمین نے کہا یہاں جو دہشتگرد پکڑا جاتا ہے افغانی ہوتا ہے، کراچی میں سب سے زیادہ ڈکیتیوں میں ملوث افغانی ہیں،پشاور اور اسلام آباد میں بھی یہی حال ہے، کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی زیرصدارت ہوا جس میں اراکین افغان شہریوں کی پاکستان میں غیر قانونی موجودگی پر پھٹ پڑے ،چیئرمین نے کہا کہ افغان شہریوں کو کراچی جیسے شہر میں کھلا چھوڑا ہوا ہے ہر شہر میں افغانی بغیر دستاویزات کے پھر رہے ہیں حالانکہ ایران اور دیگر ممالک میں افغانیوں کیلئے میکنزم موجود ہے، پاکستان کی سڑکوں پر پاکستان کو گالیاں نکالی جارہی ہیں، پاکستان میں رہتے ہوئے پاکستان کیلئے مردہ باد کے نعرے لگائے جارہے ہیں امریکا جاکر امریکا مردہ باد کا نعرہ لگاکر دکھائیں،اب تو بغیر دستاویزی ہوئے افغانی بچے بھی پیدا کرلئے ہیں اور پاکستان کو پہلے سے آبادی کے مسائل کا سامنا ہے،افغانیوں نے پاکستان کے لوگوں کے روزگار چھینے ہیں ، ہم پاکستان کو لبنان،عراق نہیں بنا سکتے، یواین سے افغان شہریوں کو کیمپس میں رکھنے کا کیوں نہیں کہا گیا، یو این سے کہا جائے کہ مردہ باد کہنے والوں کیلئے یہاں کوئی جگہ نہیں،جو لوگ رجسٹرڈ نہیں انکو واپس ان کے ملک بھیجا جائے، سیکرٹری سفیران نے کہا کہ یہ بہت سنجیدہ مسئلہ ہے اراکین کے تحفظات درست ہیں،کمیٹی جو ڈائریکشنز دیگی اس پر عملدرآمد ہوگا، سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے انکشاف کیا کہ دبئی سے 380 لوگوں کو ڈی پورٹ کیا گیا اور انکے پاس پاکستانی پاسپورٹ تھا جس پر نور عالم خان نے کہا اندازہ لگائیں کہ پاکستان کیخلاف نعرے بازی کرنیوالوں کے پاس پاکستانی پاسپورٹ تھے، کمیٹی نے دبئی سے ڈی پورٹ 380افغانیوں کی فہرست طلب کر کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی افغان شہری اگر کیمپوں میں نہیں رکھاجا سکتا تو واپس افغانستان بھجوائیں ، جیسے باہر ممالک میں مہاجرین کیلئے کیمپ ہیں ویسے ہی بنائے جائیں، پاکستان میں یہ روزگار کیلئے اہل نہیں ہیں کیوں کہ یہ ٹیکس تو دیتے نہیں اور سمگلنگ میں بھی ملوث ہیں،چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا کہ بارڈرز کے ذریعے آنیوالے افغانیوں کا بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے ڈیٹا اکھٹا کیاجا رہا ہے اور جن افغانیوں نے شناختی کارڈ حاصل کئے انکے کارڈ کینسل کئے جا رہے ہیں، نور عالم خان نے چیئرمین نادرا سے سوال کیا کہ کیا آپکو معلوم ہے سب سے زیادہ افغانیوں کو شناختی کارڈ کہاں دیئے گئے؟ جس پر چیئرمین نادرا نے کہا کہ آپکے پاس افغان شہریوں کے شناختی کارڈز کا ڈیٹا ہے تو ہمیں فراہم کر دیں، پی اے سی نے وزارت سیفران کو ہدایت کی کہ ایک ماہ میں یو این ایچ سی آر سے بات کر کے افغان مہاجرین کے حوالے سے اقدامات کی تفصیلات پی اے سی کو فراہم کی جائیں۔