موسمیاتی تبدیلی، پاک امریکا تعاون، پاکستان میں انفرا اسٹرکچر کی تعمیر نو اور دیگر نوعیت کی مدد کیلئے تیار ہیں، خصوصی امریکی ایلچی

22 ستمبر ، 2022

نیویارک (اے پی پی ، جنگ نیوز) پاکستان اور امریکا نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق تعاون پر اتفاق کیا ہے ، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اورامریکی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی جان کیری کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں موسمیاتی تبدیلی کے مسئلہ سے نمٹنے اور توانائی کے شعبہ میں مذاکرات آگے بڑھانےپر اتفاق کیاگیا۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے بتایا کہ وزیراعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث تباہ کن سیلاب سے پاکستان کو شدید نقصان پہنچا ہے، پاکستان کو بدترین قدتی آفت کا سامنا ہے، تعمیر نو اور بحالی کیلئے عالمی برادری سے مسلسل تعاون کی ضرورت ہے ، اس موقع پر جان کیری نے بتایا کہ پاکستان میں انفراسٹرکچر کی تعمیر نو اور دیگر نوعیت کی مدد کیلئے تیار ہیں ، ملاقات میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے موسمیاتی تبدیلی کے بحران سے متعلق آگاہی پید اکرنے اور اس کے حل کیلئے جان کیری کی خدمات کو سراہااور کلائمیٹ چینج کے مسئلہ سے نمٹنے کیلئے امریکی حکومت کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ ا ینٹونی بلنکن سے بھی ملاقات کی، ملاقات کے دوران امریکی وزیر خارجہ نے اس مشکل وقت میں پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا یقین دلایا ۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران امریکی وزیرخارجہ نے پاکستان کے سیلاب زدگان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور وزیراعظم کو اس مشکل کی گھڑی میں پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کے امریکی عزم کا یقین دلایا۔ دوسری جانب وزیراعظم محمد شہباز شریف نے تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کو ہدایت کی ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بچوں کی خوراک کی فراہمی کیلئے فوری مربوط کوششیں کریں، امدادی اشیاء کی ترسیل میں تیزی لائی جائے، متاثرہ علاقوں میں خوراک ، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی کمی نہیں ہونی چاہئے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت متاثرین کو 25ہزار روپے فی خاندان تقسیم کا کام 10دن میں مکمل کیا جائے۔دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے دیئے گئے عشائیےمیں شرکت کی ، وزیراعظم نے ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے سربراہان ، اور جنرل اسمبلی کے صدر سے بھی ملاقا تیں کیں۔