اسلام آباد ہائیکورٹ، احسن اقبال کیخلاف نارووال اسپورٹس کمپلیکس ریفرنس خارج، بری کرنے کا حکم

22 ستمبر ، 2022

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ناروال اسپورٹس سٹی کمپلیکس ریفرنس کو خارج کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کو بری کرنے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیئے کہ 15 مرتبہ پوچھ چکے ہیں کرپشن کہاں ہوئی؟ نامعلوم اخبار کی خبر پر پہلےپروسیڈنگز پھرغلط کیسز بناتے ہیں، پھر دفاع تک نہیں کر پاتے ، قابل افسر احد چیمہ کو بھی 3 سال جیل میں ڈالے رکھا، اتنی بدنامی جو آپ کراتے ہیں، اس کا ذمے دار کون ہے؟ پراجیکٹ رو کنے پر کیس تو نیب کیخلاف بنتا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل دو رکنی بینچ نے احسن اقبال کی بریت کی درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے آغاز پر عدالت نے نیب تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ اس کیس میں کرپشن کہاں ہوئی؟، آپ کو کیس کب ملا ہے ؟عدالتی استفسار پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ 2018ء میں مجھے یہ کیس ملا تھا، 2019ء میں گرفتار کیا گیا، چیف جسٹس نے نیب کی جانب سے پراسیکیوٹر نہ ہونے کی وجہ سے کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ایک نامعلوم اخبار سے چیئرمین نے اٹھا کر پروسیڈنگ شروع کردیں، عدالت نے نیب حکام سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو پتا ہے سی ڈی ڈبلیو پی ہوتی کیا ہے؟چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آپ نے بغیر معلوم کیے کہ سی ڈی ڈبلیو پی ہوتی کیا ہے ریفرنس دائر کردیا ہے، جس سیکرٹری کو آپ نے وعدہ معاف گواہ بنایا، اس کا بیان دیکھا ہے۔