ہم نے معاہدے کر کے اپنی معیشت کو آئی ایم ایف کے حوالے کیا، فضل الر حمٰن

22 ستمبر ، 2022

سکھر (بیورو رپورٹ) جمعیت علماء اسلام اور پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہم نے اپنے ملک کی معیشت کو معاہدے کرکے آئی ایم ایف کے حوالے کیا، اس وقت ایک جماعت ماحول کو خراب کرنا چاہتی ہے، ایک امپورٹڈ کرپٹ شخص پاکستان کی حکومت کو دھمکا رہا ہے،درحقیقت یہ شخص ہماری نظر میں مجرم ہے،عمران خان سیاسی تھا نہ سیاسی ہے اور نہ ان کی آئندہ کوئی سیاست موجود ہے، وہ گرچکا، آج وہ پارٹی آزادی دلانے کا کہتی ہے، وہ کس چیز کی آزادی دے رہے ہیں، عمران خان پر فرد جرم عائد ہونے والی ہے اس لیے وہ سیاسی شہید بننےکی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ جامعہ حمادیہ مظہر العلوم منزل گاہ سکھر میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ فضل الرحمن نے کہاکہ ساڑھے تین سال کی ناکام پالیسیوں کا ازالہ تین چار ماہ میں کیسے کرسکتے ہیں، حکومت معیشت کی بہتری، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بڑھانے اور مہنگائی کو کم کرنے کیلئے کوشش کررہی ہے، ہم وزیراعظم پر دباؤ بھی ڈال رہے ہیں، ٹرانس جینڈر بل جے یو آئی کی نہیں بلکہ پی ٹی آئی کی ضرورت ہے، عمران خان اور ان کی پارٹی جس طرح حکومت کے دوران نااہل و ناکام ثابت ہوئی اسی طرح سیلاب کی تباہ کاریوں میں لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے میں ناکام و نااہل ثابت ہوئی،حکومت امدادی سامان متاثرین میں تقسیم کررہی ہے اور اسکے ساتھ ہی مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی کوششوں میں بھی مصروف ہے،سیلاب کی تباہ کاریاں بلا حدود ہیں ہر طرف پانی ہی پانی نظر آرہا ہے، انسانی زندگی معطل ہے، حکومت سے کہوں گا کہ جو بھی امداد آئی وہ مستحقین تک پہنچتے ہوئے نظر آنی چاہیے، پورا انفرا اسٹرکچر مکمل طو رپر تباہ ہوگیا ہے، فی الحال لوگوں کو ریسکیو کررہے ہیں، سڑکوں کی تعمیر میں وقت لگے گا، یہ معمولی کام نہیں کہ سوال کرکے فوری جواب حاصل کرسکے اس کیلئے بڑا وقت لگے گا، سیلاب سے بڑی آزمائش ہم پر نہیں آسکتی۔ معمولات و نظام زندگی کو بحال کرنے کے لئے کام کرنا ہوگا، جو سامان آرہا ہے، جس طرح فلاحی تنظیمیں پوری دیانت کے ساتھ مستحقین تک پہنچارہی ہیں، انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ بہتری پیدا کرکے معیشت کو سنبھال سکے، مہنگائی کو کنٹرول کرسکے، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قوت کو بڑھاسکے، یہ ساری چیزیں پالیسی سے تعلق رکھتی ہیں، پالیسی پچھلی حکومت نے بنائی۔