عمر کوٹ سیلابی پانی میں ڈوب گیا، 2 کٹ ناکام، تیسرا کٹ لگانے کی تیاریاں، عوام پریشان، ضلعی انتظامیہ کی کوششیں ناکام

22 ستمبر ، 2022

عمرکوٹ ( نامہ نگار ) عمرکوٹ ضلع میں موسلادھار بارش اور سیلابی پانی نے جو کہ عمرکوٹ ضلع کی تباہی کی ہے، اس طرح بارش اور سیلاب میں گزشتہ100برسں میں نہیں ہوئی ہے، ذ رائع کے مطابق عمرکوٹ ضلع کے علاقے اور ضلع کو قدرتی بارش نے نہیں ڈبویا ہے جتنا کہ عمرکوٹ ضلع کے بااثر سیاسی اثر رکھنے والے وڈیروں نے اپنی زمینیں اور فصلیں بچانے کے لئے ٹریکٹروں پر بڑے بڑے پائپ لگا کر بارش کا پانی غریب زمینداروں کی زمینوں میں نکالا ہے ایریگیشن حکام کی ملوث سے واہوں نہروں میں جان بوجھ کرکے کٹ اور شگاف لگا کے پورے عمرکوٹ ضلع کے علاقوں کو ڈبویا ہے بعض علاقوں میں 10 فٹ سے زائد پانی ایک ماہ سے کھڑا ہے بارش کا پانی نکالنے کی عمرکوٹ ضلع انتظامیہ کی ساری کوششیں ناکام ہو رہی ہیں، بارش کا پانی نکالنے کے لئے کروڑوں روپے کے اخراجات سے مشینوں کے ذریعے کھودے ہوئے نالے ناکارہ ثابت ہوگئے، بارش کا پانی ان سے نہیں نکل رہا ہے مثال چھور علاقے اور چھور بائے پاس روڈ کا سیلابی پانی نکالنے کے لئے مشینوں سے کھدائی کرکے ایک بڑا نالا چھ سات کلومیٹر تک لمبا نیو چھور کے میدانی علاقوں میں بارش کا پانی نکالنے کے لئے 20 روز کی کوششوں کے بعد درگاہ بابا نصراللہ ولی کے آگے سے مئن روڈ قریب نکالا گیا ہے مگر اس تیار نالے سے بارش کا پانی نہیں نکل رہا انتظامیہ کے لاکھوں روپے کے اخراجات لگانے کے بعد بھی ناکام ہو گئی ہے، پانی جوں کاتوں چھور علاقے میں کھڑا ہے کم ہونے کی کوئی امید نہیں ہے اس طرح عمرکوٹ ضلع کے عمرکوٹ تعلقہ کے علاؤہ پتھورو، سامارو،کنری مکمل طور ڈوب گئے ہیں تمام فصلیں تباہ ہوگئی ہیں، ہزاروں افراد بے مکان ہوئے ہیں، تقریبا ضلع بھر میں 100سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں اب بھی ایک ماہ سے 10 فٹ تک بارش کا پانی کھڑا ہے اب اس صورت میں آنے والی گندم اور دیگر فصلیں نہیں ہوں گی کیونکہ اب گندم کی فصلیں کاشت کرنے کی موسم قریب آرہی ہے مگر ان کی زمینوں میں 5فٹ سے 10فٹ تک بارش کے پانی کی چھولیاں لگ رہی ہیں، انتظامیہ بارش کا پانی نکالنے میں ناکام ہوگئی ہے۔