گنے کی امدادی قیمت 300 روپے من کے لگ بھگ مقرر کرنیکی تجویز

22 ستمبر ، 2022

اسلام آباد (تجزیاتی رپورٹ:حنیف خالد) حکومت گنے کی امدادی قیمت کا جلد اعلان کریگی۔ گنے کے کاشتکاروں‘ شوگر ملز انڈسٹری اور شوگر ڈیلرز نے جنگ کو ایک سروے میں یہ رائے ظاہر کی کہ 15نومبر سے شروع ہونیوالے کرشنگ سیزن کیلئے جو گنا زمیندار ملک کی 82شوگر ملوں کو فروخت کرینگے اسکی قیمت 300روپے سے زیادہ ہو گی اور حکومت گنے کی کم سے کم امدادی قیمت 300روپے فی چالیس کلو گرام تک مقرر کرنے جا رہی ہے۔ پچھلے سال نومبر میں گنے کی جو فصل شوگر ملوں کے مالکان نے خریدی‘ شوگر ملوں کا اوسط خریداری ریٹ 255روپے فی چالیس کلو گرام تھا جبکہ حکومت کی طرف سے گنے کی کم سے کم سرکاری امدادی قیمت 225روپے من مقرر کی تھی۔ گنے کی امدادی قیمت میں 75روپے من کا اضافہ اسلئے بھی ناگزیر قرار دیا جا رہا ہے کہ پچھلے سال گنے کی فصل کو پانی دینے کیلئے جو ڈیزل خریدا گیا وہ 140روپے لٹر تھا جبکہ 21ستمبر کو اسکی قیمت 255روپے فی لٹر ہے۔ اس طرح کسانوں کو ایک سو پانچ روپے فی لٹر زیادہ ادا کرنا پڑ رہا ہے۔ اسی طرح ڈی اے پی کھاد کی قیمت پچھلے سال ساڑھے سات سے آٹھ ہزار روپے فی بوری تھی مگر اب بیرون ملک سے درآمد کی گئی ڈی اے پی کھاد کی کراچی پہنچنے پر قیمت 12ہزار روپے پر چلی گئی ہے۔ اسی طرح یوریا کھاد کی قیمت پچھلے سال 1800روپے فی بوری مقرر تھی جبکہ کسانوں کو بلیک میں 2700روپے اور شناختی کارڈ پیش کر کے زیادہ سے زیادہ 2بوری کھاد 1800روپے میں ضرور دی گئی مگر اب یوریا کھاد کی قیمت میں 600روپے اضافہ ہو گیا ہے اور اسکی قیمت 2400روپے فی بوری رکھی گئی ہے۔