زیرو پوائنٹ پر شگاف ڈالنے کا فیصلہ ماہرین کی رائے سے ہو گا

22 ستمبر ، 2022

کوٹ غلام محمد (نامہ نگار) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے جھڈو کے نزدیک سیم نالے میں زیرو پوائنٹ کے مقام پر شگاف ڈالنے کی ذمہ داری محکمہ آب پاشی کی ہے اور اس کے ماہرین ہی فیصلہ کرسکتے ہیں کہ کہاں شگاف ڈالنا ہے۔ وہ کوٹ غلام محمد کے نواحی گاؤں محمد ہاشم بھرگڑی (کلواری) میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میری یا آپ کی خواہش پر نہیں بلکہ ماہرین کی رائے کے مطابق ہی اس کا فیصلہ کیاجائے گا۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اس مرتبہ سندھ میں گیارہ سو ملی میٹر کے قریب بارش ہوئی ہے اور بارش کے پانی کا اندازہ تیس تربیلا ڈیم جتنا ہے۔ لوگ تکلیف میں ہیں، ان کے نقصانات ہوئے ہیں لیکن ہر چیز کے فائدے اور نقصان ہوتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ بلا سوچے سمجھے ہی کسی کے کہنے پر شگاف ڈال دیا جائے۔ ایک صحافی کے سوال پر کہ لوگوں کا خیال ہے کہ حکومت کی غفلت کے باعث یہ نقصان ہوئے ہیں، انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ لوگوں کو میں جواب دے دوں گا۔ آئندہ فصل کے لئے گندم کی امدادی قیمت چار ہزار روپے من مقرر کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس کا مقصد کسانوں اور کاشت کاروں کو گندم کی ذیادہ سے ذیادہ کاشت کی ترغیب دینا ہے تاکہ ہم ایک طرف تو ہم اپنے کسان بھائیوں کو فائدہ پہنچا سکیں اور دوسری جانب زر مبادلہ بھی بچا سکیں۔ حکومت سندھ کے اس اقدام سے ملک گندم کی خود کفالت کی طرف جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم نو ہزار روپے من گندم درآمد کررہے ہیں اور آئندہ سال تقریباً پندرہ ہزار میں لینی پڑے گی۔ حکومت کے پاس گندم کا ذخیرہ موجود ہے وہ 20 ستمبر کے بعد مارکیٹ میں فراہم کردی جائے گی۔ اس سے آٹے کی قیمت میں کمی ہوگی۔ قبل ازیں انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی رئیس نور احمد خان بھرگڑی اور ان کے بھائی رئیس محمد ہاشم بھرگڑی سے ان کی والدہ کی وفات پر تعزیت کی اور مرحومہ کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی اور دعائے مغفرت کی۔