عمران خان پھر احتجاجی موڈ میں آ گئے ، مقصد کال کیلئے ماحول بنا نا ہے

22 ستمبر ، 2022

اسلام آ باد ( رانا غلام قادر ) سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ہفتے سے ‘حقیقی آزادی تحریک’ شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔لاہور میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے ا سکاجوا زیہ بتایا ہے کہ جب سے امپورٹڈ حکومت آئی ہے ملک دلدل میں جارہا ہے۔ آج عالمی مالیاتی ادارہ(آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کہہ رہا ہے پاکستان سری لنکا جیسی صورت حال میں جا رہا ہے۔حالا نکہ عملی طور پر صورتحال یہ ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کو عمران خان خود تطل کاشکار چھوڑ گئے تھے جسے مو جودہ حکومت نے بحال کیاجس کے نتیجے میں ملک میں مہنگائی کا سیلاب آ یا۔ان کی جانب سے احتجاجی تحریک کا اعلان بھی محض عوامی رابطہ مہم ہے ۔ وہ فائنل کال کیلئے دو بارہ ماحول بنا نا چاہتے ہیں۔انہوں نے فوج اور اس کے سربراہ کے بارے میں جو استعارہ استعمال کیا وہ دہرانے کے بھی قابل نہیں ہے لیکن اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ما یوسی کی آخری حد پر ہیں۔اس موقع پر تحریک کے اعلان سے ان کی پارٹی ساکھ متاثر ہوگی۔ دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف ملک کو عالمی امداد دلانے کیلئے سرگرم عمل ہیں۔ انہوںنے ملک کو سفارتی تنہائی سے نکال دیا،فرانس کی جانب سے انٹر نیشنل کا نفرنس کا اعلان بڑی کا میابی ہے۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سر براہ اجلاس کے موقع پر روس ‘ چین ‘ ایران ‘ ترکی ‘ازبکستان ‘ تاجکستان ‘ کرغستان ‘ بیلا روس اور قازقستان کے صدور سے ملاقاتیں کیں۔ روسی صدر سے گیس کی فراہمی پر بات کی ۔ پا کستان میں بارشوں اور سیلاب سے ہو نے والی تباہ کا ریوں سے آ گاہ کیااور موسمیاتی تغیر کے ایشو کو اجاگر کیا۔ اب وزیر اعظم اقوام متحدہ میں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے گئے ہیں جہاں انہیں سب سے بڑی کا میابی یہ حاصل ہوئی ہے کہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب کے پیش نظرفرانس اور پاکستان نے معیشت کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان نیویارک میں ہونے والی ملاقات کے بعد جاری مشترکہ اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے ،موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں اس کی معیشت کو پائیدار بنیادوں پر بحال کرنے اور اس کی تعمیر نو میں مدد کے لیے پاکستان کے لیے بین الاقوامی حمایت کو متحرک کرنے پر اتفاق اور تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فرانس سال کے اختتام سے قبل متعلقہ بین الاقوامی مالیاتی شراکت داروں اور ترقیاتی شراکت داروں کو اکٹھا کرنے کے لیےایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کرے گا جس کا مقصد پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی اور تعمیر نو میں حصہ ڈالنا ہے اورموسمیاتی لچکدار تعمیر نو سے متعلق فنانسنگ، قابل تجدید توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لیے اس کی مدد کرنا ہے۔ یہ بڑی کا میابی ہے۔ توقع ہے کہ وزیر اعظم کے دورے کے نتیجے میں بالخصوص فرانس کی جانب سے بین الا قوامی کا نفرنس کے انعقاد کے اعلان کے نتیجے میں پا کستان کو عالمی امداد ملے گی اور قرضوں کی ادائیگیوں میں بھی ریلیف ملے گا۔ایک ایسے وقت میں جب ملک کو سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی اوررتعمیر نو کا چیلنج درپیش ہے عمران خان کی جانب سے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان نا قابل فہم بھی ہے اور متاثرہ علاقوں کے لوگوں سے بے حسی کا مظہر بھی۔ عمران خان نے ایک بار پھرآ رمی چیف کی تقرری کا ایشو اٹھایا۔ جس کو سزا ہونی تھی وہ وزیراعظم بنا ہے اور لندن میں جاکر ایک سزا یافتہ شخص سے مشورہ کر رہے ہیں کہ پاکستان کا آرمی چیف کون ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ جو ملک کی قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا عہدہ ہے، وہ ایک مفرور اور جھوٹ بول کر باہر جانے والے فیصلہ کریں گے کہ پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے سب سے اہم عہدے کے لیے۔انہوں نے کہا کہ قوم سے کہہ رہا ہوں جو بھی آپ کو دھمکیاں دے، اس کو واپس دھمکی دو یہ کہتے ہوئے کہ میرا آئین میرے بنیادی حق اظہار آزادی کا تحفظ کرتا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران خان خود تو نام لئے بغیر مقتدر حلقوں پر تنقید کرتے ہیں اور لوگوں سے ہتے ہیں کہ دھمکی دینے والوں کو دھمکی دوحالانکہ یہ بھی ان کا محض الزام ہے کہ دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔