مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا سرچ آپریشن ایک نوجوان شہید 15 گرفتار

03 اکتوبر ، 2022

اسلام آباد، سرینگر، نئی دہلی ( این این آئی ، پی پی آئی )مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا سرچ آپریشن جاری ہے ۔شوپیاں میں مزید ایک نوجوان کو شہید کردیا گیا ہے ۔ادھم پور میں 15 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا۔بھارت کی ریاست پنجاب میں مقبوضہ جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے 22سالہ طالب علم کی لاش ہاسٹل سے بر آ مد ہو گئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی آمد سے قبل جموں ادھم پور میں 15 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا،حریت رہنما عبدالحمید لون نے بھارتی افواج کے ہاتھوں گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو عسکریت پسند تنظیموں کے ارکان قرار دے کر گرفتار کیا جا رہا ہے، جنوبی کشمیر شوپیاں اننت ناگ اور دیگر علاقوں میں بھارتی فوج کا نام نہاد سرچ آپریشن جاری ہے۔ سری نگر اور بڈگام میں بھی سخت چیکنگ اور جامہ تلاشی شروع کردی گئی، وادی کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی،قابض بھارتی افواج نے وادی کشمیر اور جموں کے مسلم اکثریتی علاقوں میں خوف و ہراس کا ماحول قائم کردیا ہے، عبدالحمید لون نے اقوام عالم و انسانی حقوق کی تنظیموں سے درخواست کی ہے کہ بھارتی جارحیت کو روکا جائے، بے گناہ کشمیری نوجوانوں کی گرفتاریوں، خواتین و بچوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ فی الفور بند کروایا جائےادھر بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ ترین کارروائی میں ضلع شوپیاں میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجیوں ، پیراملٹری سینٹرل ریزروپولیس فورس اور پولیس کے اہلکاروں نے نوجوان نصیر احمد بٹ کو ضلع کے علاقے بسکوچن اماصاحب میں محاصرے اورتلاشی کی ایک مشترکہ کارروائی کے دوران شہید کیا۔قابض انتظامیہ نے علاقے میں انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کردیں۔آخری اطلاعات آنے تک علاقے میں فوجی آپریشن جاری تھا۔علاوہ ازیں بھارت کی ریاست پنجاب میں مقبوضہ جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے 22سالہ طالب علم کی لاش ہاسٹل سے بر آ مد ہو گئی ہے ۔ کشمیر میڈیا کے مطابق طالب علم کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ٹھنڈہ مانسا روڈ پر واقع پنجاب نرسنگ کالج میں بی ایس سی کے دوسرے سال میں زیر تعلیم تھا۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے ہاسٹل میں اس کے دوستوں نے اسے چھت کے پنکھے سے لٹکا ہوا پایا۔ اسے ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔