وزیر اعظم لز ٹرس نے منی بجٹ میں غلطیوں کا اعتراف کرلیا،ٹیکس کٹوتی پیکیج پر اصرار

03 اکتوبر ، 2022

لندن (پی اے) وزیراعظم لز ٹرس نے منی بجٹ میں غلطیوں کا اعتراف کرلیا لیکن انھوں نے ٹیکس کٹوتی پیکیج کو درست قرار دینے پر اصرار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ٹیکسوں میں کٹوتیوں کے پیکیج پر قائم ہیں۔ انھوں نے سرکاری اخراجات میں کٹوتی کو خارج از امکان قرار دینے سے بھی انکار کردیا۔ وزیر اعظم نے اعتراف کیا کہ انھیں وزیر خزانہ کواسی کوارٹنگ کے مالیاتی بیان کیلئے راہ ہموار کرنے کیلئے مزید اقدامات کرنے چاہئے تھے، جس کی وجہ سے مارکیٹ اتھل پتھل ہوگئی، پونڈ کی قیمت گر گئی اور بینک آف انگلینڈ کو صورت حال بحال کرنے کیلئے 65 بلین پونڈ کی سرمایہ کاری پر مجبور ہونا پڑا۔ لزٹرس نے کہا کہ منی بجٹ بہت ہی متنازعہ قدم تھا۔ انھوں نے بتایا کہ 150,000پونڈ سے زیادہ آمدنی پر 45 فیصد ٹیکس کے خاتمے پر کابینہ میں بات نہیں کی گئی، یہ چانسلر کا فیصلہ تھا۔ اس وقت جبکہ برمنگھم میں کنزرویٹو پارٹی کی کانفرنس ہونے والی ہے۔ لز ٹرس کو مارکیٹ اور ٹوری ارکان کو مطمئن کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ انھوں نے بی بی سی سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ اس ہفتے جو کچھ ہوا، اس پر میں عوام کی پریشانیوں کو سمجھتی ہوں، ہم نے جس پیکیج کا اعلان کیا ہے، اس پر قائم ہوں کیونکہ ہمیں کارروائی کرنا تھی لیکن میں یہ مانتی ہوں کہ ہمیں پہلے اس کے لئے راہ ہموار کرنا چاہئے تھی۔ میں نے اس سے سبق حاصل کرلیا ہے اور میں یقین دلانا چاہتی ہوں کہ آئندہ ہم راہ ہموار کرنے کے حوالے سے زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ کوارٹنگ اپنے متنازعہ فیصلے کو قبول کرتے ہیں، کابینہ میں اس پر غور نہیں کیا گیا اور مجھے بھی یہ معلوم نہیں تھا، یہ چانسلر کا اپنا فیصلہ تھا۔ انھوں نے واضح کیا کہ پنشن میں افراط زر کے تناسب سے اضافہ کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ان لوگوں کو قیمتوں میں اضافے کے خلاف تحفظ دینے کیلئے انھوں نے تہرے تالے لگانے کا عہد کر رکھا ہے لیکن انھوں نے بینی فٹس اور حکومت کے محکمہ جاتی بجٹ کے بارے میں اس طرح کی کوئی ضمانت نہیں دی۔ انھوں نے سابق وزیراعظم بورس جانسن کی جانب سے افراط زر کے تناسب سے بینی فٹ میں اضافہ کرنے کو خارج از امکان قرار نہیں دیا اور کہا کہ یہ معاملات ورک اور پنشن ڈپارٹمنٹ کے وزیر Chloe Smith دیکھ رہی ہیں اور وہ اس پر فیصلہ کریں گی اور ہم اس کا اعلان کردیں گے۔