کراچی، سرجیکل ماسک مجرموں کے بچنے کا سب سے بڑا زریعہ

03 اکتوبر ، 2022

کراچی(ثاقب صغیر / اسٹاف رپورٹر ) کراچی میں پولیس سے بچنے کے لئےسرجیکل ماسک ملزمان کے بچنے کا سب سے بڑا ذریعہ بن گیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائم سمیت دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ملزمان کی شناخت پولیس کے لئیے مسئلہ بن گئی ہے کیونکہ اکثر کارروائیوں میں ملزمان ماسک پہن کر کارروائیاں کر رہے ہیں جسکی وجہ سے سی سی ٹی وی فوٹیج ملنے کے باوجود انکی شناخت کرنا مشکل ہو رہا ہے۔کراچی یونیورسٹی میں اپریل میں چینی اساتذہ پر ہونے والے حملے کے ماسٹر مائنڈ کمانڈر زیب نے بھی ماسک پہن رکھا تھا جسکی وجہ سے اسکا چہرہ واضح طور پر نظر نہیں آیا۔گذشتہ دنوں صدر میں ڈینٹل کلینک پر ہونے والے حملے میں بھی دہشت گرد نے ماسک اور کیپ پہن رکھی تھی۔رواں برس بینک سے کیش لیکر نکلنے والے شہریوں سے لوٹ مار کے واقعات بھی بڑھے ہیں، بینک سے کیش لیکر نکلنے والے شہریوں کی ریکی بھی اب آسان ہو گئی ہے کیونکہ ملزمان کا ایک ساتھی ماسک پہن کر بینک میں جاتا ہے اور وہاں سے معلومات لیکر اسکی اطلاع باہر اپنے ساتھیوں کو دیتا ہے کیونکہ اسے معلوم ہوتا ہے کہ کس شہری نے کتنی رقم کیش کروائی ہے اسی طرح اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں بھی ملزمان کی جانب سے ماسک کا استعمال کیا جا رہا ہے۔پہلے ملزمان اپنی شناخت چھپانے کے لئیے ہیلمٹ کا استعمال کرتے تھے تاہم اب وہ ماسک اور کیپ کا استعمال کر رہے ہیں جسکی وجہ سے وارداتوں کی تفتیش میں پولیس کو مشکلات کا سامنا ہے۔