پرنس ولیم نے مولی رسل کیس کا فیصلہ آنے کے بعد آن لائن حفاظت کی درخواست کر دی

03 اکتوبر ، 2022

لندن (پی اے) پرنس ولیم نے مولی رسل کیس کے فیصلے کے بعد آن لائن حفاظت کی درخواست کر دی۔ رپورٹ کے مطابق شہزادہ ولیم کا کہنا ہے کہ 14سالہ مولی رسل کی موت کی تحقیقات کے بعد نوجوانوں کے لئے آن لائن تحفظ ’’ایک شرط ہونا چاہئے۔ ایک کورونر نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ لندن سے تعلق رکھنے وا لی دوشیزہ کی موت ڈپریشن اور آن لائن مواد کے منفی اثرات کے دوران خود کو نقصان پہنچانے کے عمل سے ہوئی۔ مولی کے والد ایان نے بچوں کو آن لائن محفوظ بنانے کے لئے فوری تبدیلیوں کا مطالبہ کیا۔ شاہی خاندان کے کسی بھی رکن کی جانب سے کسی بھی قانونی کارروائی کے بعد تبصرہ کرنا غیر معمولی بات ہے لیکن ذہنی صحت ایک ایسا موضوع ہے، جس پر ماضی میں نئے پرنس آف ویلز نے باقاعدہ مہم چلائی ہے۔ شہزادہ ولیم، جنہوں نے نومبر 2019 میں مسٹر رسل سے ملاقات کی تھی، اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وہ ناقابل یقین حد تک بہادر رہے ہیں۔ ہمارے بچوں اور نوجوانوں کیلئے آن لائن حفاظت ایک لازمی شرط ہونے کی ضرورت ہے مولی نے 2017میں اپنی جان لے لی اور کورونر اینڈریو واکر نے کہا کہ خود کو نقصان پہنچانے اور خودکشی کی جو تصاویر اس نے آن لائن دیکھی ہیں، وہ کسی بچے کو دیکھنے کے لئے دستیاب نہیں ہونی چاہئے تھیں۔ جمعہ کو سماعت ختم ہونے کے بعد مسٹر رسل نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ ہم اپنے معصوم نوجوانوں کی حفاظت کریں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بچوں کے دکھوں کو دکھا کر اپنے منافع کو ترجیح نہیں دینی چاہئے۔ شمالی لندن کے سینئر کورونر مسٹر واکر نے کہا کہ مولی ایک صحت مند لڑکی دکھائی دے رہی تھی، جو اسکول میں پھل پھول رہی تھی، ثانوی اسکول کی زندگی میں اچھی طرح سے گزر چکی تھی اور پرفارمنگ آرٹس میں پرجوش دلچسپی کا مظاہرہ کرتی تھی۔ تاہم کورونر نے کہا کہ مولی افسردہ ہو گئی تھی، جو اس عمر کے بچوں میں عام بات ہے۔ استفسار پر بتایا گیا کہ اس کی حالت خراب ہو کر افسردگی کی بیماری میں بدل گئی۔ مسٹر واکر نے نارتھ لندن کی کورونر کورٹ کو بتایا کہ خودکشی کو ایک نتیجہ کے طور پر چھوڑنا محفوظ نہیں ہوگا۔ وہ ڈپریشن اور آن لائن مواد کے منفی اثرات میں مبتلا ہونے کے دوران خود کو نقصان پہنچانے کے عمل سے مر گئی۔ کورونر نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا سائٹس انسٹاگرام اور پنٹیرسٹ کے ذریعہ استعمال ہونے والے الگورتھم کا مطلب یہ ہے کہ کچھ مواد منتخب کیا گیا تھا اور مولی کی درخواست کئے بغیر اسے فراہم کیا گیا تھا۔ مسٹر واکر نے کہا کہ اس کے بعد وہ جس مواد کو زیادہ سے زیادہ دیکھتی رہی، اس کا نوجوان خاتون پر منفی اثر ہونے کا امکان تھا۔ تین سال قبل لندن میں مولی کے والد سے ملاقات کے بعد شہزادہ ولیم اور کیتھرین نے خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا تھا۔ پرنس ولیم نے مسٹر رسل سے پوچھا کہ کیا ان کے خیال میں انسٹاگرام جیسی سوشل میڈیا کمپنیاں کافی کام کر رہی ہیں۔ مسٹر رسل نے جواب دیا کہ انسٹاگرام پر میرے خیالات ہیں، ہم شکر گزار ہیں کہ وہ کچھ کر رہے ہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ وہ واقعی سڑک کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور انہیں بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔