چھٹی کے دن عدالت کھل گئی، جج کو دھمکی کیس میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور، حاضری سے بھی استثنیٰ

03 اکتوبر ، 2022

اسلام آباد (خبر نگار،نیوز ایجنسیاں ) چھٹی کے دن عدالت کھل گئی،خاتون جج کو دھمکی کیس میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی گئی ،حاضری سے بھی استثنیٰ مل گیا،تفصیلات کے مطابق تقریر کے دوران ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد زیبا چوہدری کو دھمکانے کے مقدمہ میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے اتوار کو چھٹی کے روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 7اکتوبر تک حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔ عدالت عالیہ نے دس ہزار روپے کے مچلکوں پر عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 7 اکتوبر تک ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔ سینئر سول جج رانا مجاہد رحیم نے عمران خان کی عدم حاضری پر 30 ستمبر کو وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے ۔ اتوار کو پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کے رابطہ کرنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈائری برانچ کا عملہ فوری طور پر عدالت پہنچا جہاں بابر اعوان نے عمران خان کی جانب سے ضمانت کی درخواست جمع کرائی اور پٹیشنر کیلئے بائیو میٹرک تصدیق سے استثنیٰ مانگا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عمران خان کے خلاف جج کو دھمکانے پر ابتدا میں دہشت گردی کا مقدمہ بنا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے دہشت گردی کی دفعات ختم کیں تو کیس سیشن عدالت منتقل ہو گیا۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت سے کیس منتقل ہونے پر ضمانت بھی مسترد ہو گئی۔ مقدمے کا مقصد عمران خان کو گرفتار کر کے سیاسی جدوجہد اور کرپشن مافیا کے خلاف پرامن تحریک کو روکنا ہے۔ سیاسی مخالف حکومت نے بدنیتی کے تحت مذموم مقاصد کیلئے جھوٹا مقدمہ بنایا۔ عمران خان کی آزادی اور جان کو خطرہ ہے لہٰذا ان کی ضمانت منظور کی جائے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے چیمبر میں سماعت کے بعد تحریری حکم نامہ میں دس ہزا روپے کے ضمانتی مچلکوں پر 7 اکتوبر تک حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے عمران خان کو اس دوران ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت جاری کر دی۔ سات اکتوبر کے بعد حفاظتی ضمانت غیر موثر ہو جائے گا۔ عدالتی حکم نامہ کے مطابق وکیل نے بتایا کہ مجسٹریٹ نے بغیر نوٹس وارنٹ جاری کئے ، عمران خان کیس کی پیروی کیلئے تیار ہیں ، مقدمہ میں شامل تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔ ان حالات میں پولیس عمران خان کو گرفتار کرنا چاہتی ہے اور پولیس نے ان کے گھر کو محاصرے میں لے رکھا ہے۔ اس لئے عمران خان خود عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔ اس پر فاضل جسٹس نے عمران خان کی ذاتی حیثیت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی، اور پولیس کو ان کی گرفتاری سے روک دیا.وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تحقیقات کا شوق پورا کرلے، ہم گھبرانے والے نہیں، اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم ہائوس سے سائفرغائب ہوگیا جبکہ حکومت کو سائفرغائب ہونے کا5 ماہ بعد پتہ چلا۔