خاتون جج کو دھمکی ، عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت آج

03 اکتوبر ، 2022

اسلام آباد (خبر نگار) ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد زیبا چوہدری کو دھمکانے پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت آج ہو گی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بنچ عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرے گا۔عمران خان کی جانب سے داخل کرائے گئے بیان حلفی میں غیر مشروط معافی کے بجائے یہ موقف اپنایا گیا ہے کہ بطور چیئرمین تحریک انصاف گزشتہ 26سال سے قانون کی حکمرانی ، عدلیہ کے احترام اور آزادی کی جدوجہد کررہا ہوں اور دیگر سیاسی رہنمائوں کے برعکس میں نے ہمیشہ ہر عوامی اجتماع میں قانون کی حکمرانی کی بات کی ہے۔ توہین عدالت کے اس مقدمہ کی کارروائی کے دوران مجھے احساس ہوا کہ شاید میں نے 20 اگست 2022 کو عوامی جلسے میں تقریر کرتے ہوئے ریڈ لائن کراس کردی تھی لیکن میرا مقصد کبھی بھی ضلعی عدلیہ کی معززجج کو دھمکی دینا نہیں تھا ،نہ ہی میرے اس بیان کے پیچھے قانونی کارروائی کے سوا کوئی ارادہ تھا۔ عمران خان نے بیان حلفی میں مزید کہا کہ اگر جج صاحبہ کو یہ تاثر ملا ہے کہ میں نے کوئی لائن کراس کردی تھی تو میں معافی مانگنے کیلئے تیار ہوں۔ اس سے قبل جمعہ کو عمران خان ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری سے معذرت کیلئے ان کی عدالت بھی گئے تاہم خاتون جج کی غیر موجودگی میں عدالتی عملہ کو یہ کہہ کر لوٹ آئے کہ آپ نے زیبا چوہدری صاحبہ کو بتانا ہے کہ عمران خان آئے تھے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ زیبا چوہدری سے معذرت کرنے کیلئے آیا ہوں۔ ریڈر آپ گواہ رہنا ، زیبا چوہدری صاحبہ کو بتانا کہ اگر ان کی دل آزاری ہوئی ہو تو عمران خان معذرت کرنے آئے تھے۔