لندن (وجاہت علی خان/ اے ایف پی) برطانوی وزیراعظم لز ٹرس نے جمعہ کو اپنے وزیرخزانہ کواسی کوارٹنگ کو برطرف کر دیا جبکہ جیریمی ہنٹ کو نیا چانسلر مقرر کر دیا گیا ہے۔ کرس فلپ کی جگہ ایڈورڈ آرگرچیف سیکرٹری برائے ٹریژری ہوں گے۔ وزیراعظم نے کواسی کوارٹنگ کو واشنگٹن میں انٹرنیشنل میٹنگز کو مختصر کر کے جلدی وطن واپس آئے تھے، جس کے بعد انہیں منصب سے ہٹایا گیا۔ لز ٹرس نے یہ اقدام ڈائوننگ سٹریٹ میں جمعہ کو 2:30بجے اپنی پہلی نیوز کانفرنس سے قبل کیا۔ کواسی کورٹنگ کی جانب سے منی بجٹ پیش کئے جانے کے بعد لز ٹرس کے اقتصادی پلان کے خلاف ان کی اپنی کنزرویٹو پارٹی میں بھی بغاوت کے امکانات پیدا ہو رہے تھے۔ کواسی کوارٹنگ نے کہا کہ آپ نے مجھ سے کہا تھا کہ میں چانسلر کی حیثیت سے آپ کے ساتھ کھڑا ہوں، جس کو میں نے قبول کیا تھا۔ لز ٹرس نے بورس جانسن کے سبکدوش ہونے کے بعد 6 ستمبر کو برطانوی وزیراعظم کا منصب سنبھالا تھا۔ تاہم کواسی کوارٹنگ نے اصرار کیا کہ ان کا اقتصادی پروگرام ضروری تھا کیونکہ سٹیٹس کو سادہ طور پر کوئی آپشن نہیں ہے۔ اس کے جواب میں وزیراعظم لز ٹرس نے لکھا تھا کہ کواسی کوارٹنگ نے قومی مفادات کو اولیت دی، میں جانتی ہوں کہ آپ مشن کیلئے سپورٹ جاری رکھیں گے۔ کواسی کوارٹنگ اس عہدے پر سب سے کم روز تک رہنے والے دوسرے وزیر خارجہ ہیں جبکہ برطانیہ میں 2019 کے بعد سے اب تک چار وزیر خزانہ تبدیل کئے جا چکے ہیں۔ قبل ازیں اس ضمن میں شدید قیاس آرائیاں جاری تھیں۔ وزیراعظم نے چانسلر کو منی بجٹ کے بعد معاشی میدان میں پیدا ہونے والی افراتفری کے بعد کابینہ سے نکالا ہے۔ توقع ہے کہ لز ٹرس اپنے اقتصادی منصوبے کے اہم حصوں کو رد کرنے یا یو ٹرن لینے والی ہیں۔ مسٹر کوارٹنگ نے امریکی دورہ مختصر کرنے کے بعد ڈاؤننگ سٹریٹ میں مسز ٹرس سے ملاقات کی۔ وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا کہ اقتصادی ترقی کیلئے لز ٹرس کا وژن درست تھا اور وہ اب بھی اس کی حمایت کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے سابق ہیلتھ سیکرٹری جیریمی ہنٹ کو، جنہوں نے ٹوری قیادت کے مقابلے میں رشی سوناک کی حمایت کی تھی، کو نیا چانسلر مقرر کر دیا ہے۔ جیریمی ہنٹ ڈیوڈ کیمرون کے دور میں وزیر خزانہ اور وزیر صحت رہ چکے ہیں۔ لز ٹرس کا ٹیکسوں میں کمی کا وعدہ اس اقتصادی ایجنڈے کا مرکزی نکتہ تھا، جس نے ستمبر کے آغاز میں انہیں ٹوری قیادت کا اہل کیا تھا۔ مسٹر کوارٹنگ نے اپنے خط میں لکھا جیسا کہ میں نے پچھلے ہفتوں میں کئی بار کہا کہ جمود کی پیروی کرنا محض ایک آپشن نہیں تھا، بہت طویل عرصے سے ملک کم شرح نمو اور زیادہ ٹیکسوں کی زد میں رہا ہے، اگر اس ملک کو کامیاب ہونا ہے تو اسے بدلنا ہوگا۔ کوارٹنگ کے خط کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ انہیں کھونے کا مجھے بہت افسوس ہے۔ کوارٹنگ کی ڈرامائی برطرفی لز ٹرس حکومت کے صرف 38 دن کے بعد ہوئی ہے۔ لز ٹرس کے ایک طویل عرصے سے اتحادی کوارٹنگ نے اپنے ٹیکس میں کٹوتی کے معاشی نظریئے کا اشتراک کیا اور جب 6 ستمبر کو ان کی تقرری کی گئی تو انہیں ان کے سیاسی ساتھی کے طور پر دیکھا گیا تھا۔ وزیراعظم نے کرس فلپ سے بھی کہا ہے کہ وہ کیبنٹ آفس چلے جائیں، ان کی جگہ ایڈورڈ آرگر کو چیف سیکرٹری برائے ٹریژری مقرر کیا گیا ہے، یہ خبریں بھی گردش میں ہیں کہ کچھ ٹوری ایم پیز نے محترمہ لز ٹرس کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانے کے آپشنز پر بھی بات چیت کی ہے، جس سے پارٹی کے اندر کھلی تقسیم پیدا ہو گئی ہے۔ ٹوری پارٹی 12 سال سے اقتدار میں ہے۔ یہ یو ٹرن لز ٹرس نے وزیراعظم بننے کے صرف 39 دن بعد لیا، جو ان کی سیاسی ساکھ کیلئے ایک دھچکے کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ لیبر پارٹی کی شیڈو چانسلر ریچل ریوز نے کہا کہ حکومت کی جانب سے لز ٹرس کی ڈس کریڈٹ ٹرکل ڈاؤن اپروچ سے ہماری معیشت کو افراتفری اور بحران کا سامنا کرنا پڑا، اس لئے یہ ذلت آمیز یو ٹرن ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ چانسلر کو تبدیل کرنے سے اس نقصان کو ختم نہیں کیا جا سکتا، جو پہلے ہی ہو چکا ہے۔ لبرل ڈیموکریٹ رہنما سر ایڈ ڈیوی نے وزیراعظم پر زور دیا کہ وہ ان سے عام انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ کنزرویٹو پر معیشت کو خراب کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بورس جانسن کے دور سے ہمارے ملک کی ناکامی سے شروع ہوئی اور اب لز ٹرس نے ہماری معیشت کو توڑ دیا ہے، وقت آگیا ہے کہ عوام عام انتخابات میں اپنی رائے دیں۔ لز ٹرس نے کواسی کورٹنگ سے کہا کہ میں جانتی ہوں کہ آپ اس مشن کی حمایت جاری رکھیں گے جس کا اشتراک ہم کم ٹیکس، زیادہ اجرت والی، زیادہ نمو والی معیشت کی فراہمی کے لئے کرتے ہیں جو آئندہ نسلوں کیلئے ہمارے ملک کی خوشحالی کو بدل سکتا ہے۔ مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ کوارٹنگ کے تباہ کن بجٹ کے اعلان کے بعد ٹرس کی طرف سے صرف ایک بڑی تبدیلی ہی تازہ پریشانی کو ٹال سکتی ہے۔ لندن سکول آف اکنامکس سے تعلق رکھنے والے ٹونی ٹریورز نے اے ایف پی کو بتایا کہ کوارٹنگ حکومتی زوال غلطیوں والا آدمی بنا تھا لیکن اس برطرفی سے نہ تو ٹرس کا دباؤ کم ہوگا اور نہ ہی ٹوریز کو سکون ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگلے انتخابات میں انہیں واپس آتے دیکھنا بہت مشکل ہے۔ کوارٹنگ کو انٹرنیشنل مالیاتی فنڈ اور ورلڈ بنک کے سالانہ اجلاسوں کیلئے واشنگٹن میں ٹھہرنا تھا۔ جمعرات کو واشنگٹن میں بات کرتے ہوئے کوارٹنگ نے اصرار کیا تھا کہ ان کی ملازمت محفوظ ہے۔ میں کہیں نہیں جا رہا ہوں لیکن برطانوی براڈکاسٹرز نے ایک دن قبل ہیتھرو ائرپورٹ پر کوارٹنگ کے برٹش ائرویز طیارے سے اترنے کی براہ راست فوٹیج دکھائی، جب ٹرس نے جمعرات کو ان کی غیر موجودگی میں اپنے مالیاتی مشیروں کے ساتھ جلدی ملاقات کی تھی۔ قیاس آرائیاں عروج پر تھیں کہ ٹرس کارپوریشن ٹیکس میں منصوبہ بند تبدیلیوں پر یوٹرن لیں گی، جس نے پہلے ہی سب سے زیادہ کمانے والوں کیلئے انکم ٹیکس میں کمی کے بارے میں اپنا ذہن بدل لیا ہے۔ دی ٹائمز کیلئے یوگوو کے ایک نئے سروے میں کہا گیا ہے کہ 43 فیصد کنزرویٹو ووٹرز ڈاؤننگ سٹریٹ میں نیا وزیراعظم چاہتے ہیں۔ دیگر پولز میں اپوزیشن کی مرکزی جماعت لیبر پارٹی کیلئے ایک بڑی برتری کا آغاز ہوتا ہے، جو ٹوریز کیلئے انتخابی خطرہ ہے۔ جونیئر منسٹر گریگ ہینڈز نے کہا کہ میں یہ تسلیم نہیں کرتا کہ متعدد رپورٹس میں سینئر ٹوری ایم پیز سوناک اور پینی مورڈانٹ کے تحت ایک نئی قیادت کی ٹیم بنا کر ٹرس کو ہٹانے کی سازش کر رہے ہیں۔
تائپی چین نے پیر کو جنگی مشقوں کے دوران تائیوان کے اطراف جنگی طیارے اور جنگی بحری جہاز تعینات کردیے، بیجنگ کا...
کیلی فورنیاامریکی ریاست کیلی فورنیا میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی سے مسلح شخص کو گرفتارکرکے اس کے...
لکھنوبھارتی ریاست اتر پردیش کے بہرائچ کے ایک گائوں میں ہندو مسلم فساد نے جنم لے لیا، درگا مورتی وسرجن جلوس...
اسلام آباد سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ ایس سی او کانفرنس میں شرکت کابھارتی فیصلہ درست...
باڑہ فا ٹا انضمام کی حامی تنظیمو ں نے کالعد م پی ٹی ایم کی تجا ویز مسترد کردیں پی ٹی ایم مخالفیں کا جرگے...
پشاور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے پشتون جرگے پر اسمبلی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر...
پشاور پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں راجہ بشارت، عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کی راہداری ضمانت منظور...
اسلام آباد/لاہورمتحدہ عرب امارات کی کمپنی نے لاہور اور کراچی کے ایئرپورٹس کی آئوٹ سورسنگ میں دلچسپی ظاہر...