سوات میں 2009 جیسی صورتحال صوبائی حکومت کی ناکامی ہے، وزیردفاع

15 اکتوبر ، 2022

اسلام آباد(جنگ نیوز) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سوات میں2009جیسی صورتحال پیداہورہی ہے ،جو صوبائی حکومت کی ناکامی ہے،ٹی ٹی پی سے متعلق ابھی کچھ طے نہیں ہوا، وفاق صوبائی حکومت کی مدد کو تیار ہے ، لوگ خود سے سڑکوں پر نکل آئے ہیں، آرمی چیف کی تعیناتی آئین کے مطابق ہو گی،مودی سرکار مسلمانوں پر ظلم کررہی ہے،سوشل میڈیا کا غلط استعمال سب کا مسئلہ ہے،ان خیالات کااظہار انھوں نے گذشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ سوشل میڈیا کا غلط استعمال اور فیک نیوز اس وقت سب کا مسئلہ ہے، میڈیا ایک حقیقت ہے لیکن انحصار اس پر ہے کہ اس کا استعمال کیسے کیا جاتا ہے۔ سوات میں ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کی موجودگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا سوات کی صورتحال بنیادی طور پر وہاں کی حکومت کی ناکامی ہے، وفاقی حکومت ہمیشہ صوبائی حکومت کی مدد اور سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یہ اہم بات ہے کہ لوگ خود سے سڑکوں پر نکل آئے ہیں، امید ہے کہ صورتحال پر قابو پالیا جائے گا،کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے معاملے پر ابھی کچھ بھی طے نہیں ہوا۔ ۔ان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن پاکستان کے لیے بہت اہم ہے، ایسے ہی پاکستان کے امن کے لیے بھی افغانستان کی اہمیت ہے، پچھلے 3 مہینوں میں بھی ہم نے اپنے کئی فوجی جوانوں کی قربانیاں دی ہیں، تین دہائیوں سے سیکورٹی فورسز فرنٹ لائن پر لڑرہی ہیں۔وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی پی کے معاملے پر ابھی کچھ طے نہیں ہوا، سکیورٹی کے معاملے میں سیاسی بحث نہیں ہونی چاہیے، فوج خود کہہ رہی ہے کہ ہم نیوٹرل ہیں، اگر کوئی کہے کہ انہیں نیوٹرل نہیں رہنا چاہیے تو اس کا علاج تو وقت ہی کرے گا، نیوٹریلٹی کو دنیا بھر میں عزت دی جاتی ہے۔آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کوئی کچھ بھی کہتا رہے آرمی چیف کی تعیناتی آئین کے مطابق ہو گی۔ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع کا کہنا تھا مودی سرکار میں مسلمانوں کے ساتھ جو کیا جا رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے، ایران میں مظاہرے ایران کا اندرونی مسئلہ ہے، کسی کے بھی بنیادی حقوق کی عزت ہونی چاہیے، بھارت کی منافقت ہے کہ بھارتی ٹی وی چینلز پر ایران کے لیے تو بات کی جا رہی ہے لیکن مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال پوری دنیا کے سامنے ہونے کے باوجود بھارتی ٹی وی چینلز اس پر خاموش ہیں۔