کورونا وبا کے دوران عوام کو دیئے گئے حکومتی امدادی پیکیجز میں ساڑھے 4 ارب پونڈز کا فراڈ

15 اکتوبر ، 2022

لندن ( وجاہت علی خان ) کورونا وبا کے دوران عوام کو دئیے گئے حکومتی امدادی پیکجز میں4.5ارب پونڈز کا فراڈ کیا گیا۔ نیشنل آ ڈٹ آفس نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وبا کے دوران روزگار کی امدادی سکیموں میں امداد کے طور پر دیئے گئے اربوں پونڈز ان لوگوں کو گئے جن کی آمدنی میں اضافہ ہوا یاوبائی بیماری سے انہیں کوئی خاص فرق نہیں پڑا تھا۔ دوسری جانب پبلک ہیلتھ ایکسپرٹ نے کہا ہے کہ سکاٹ لینڈ میں حالیہ کورونا کیسز کسی نئے ویرینٹ کی وجہ سے نہیں ،موسم خزاں میں کیسزبڑھنے کی توقع تھی۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل آڈٹ آفس (NAO) نے حکومت پر تنقید کی ہے کہ وہ فرلو سکیم اور سیلف ایمپلائمنٹ انکم سپورٹ سکیم (SEISS) کو رول آؤٹ کرتے وقت غلطیوں اور دھوکہ دہی کے دعووں کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق حکومت کی طرف سے ہنگامی COVID-19 سپورٹ پر خرچ کیے گئے 96اعشاریہ 9 بلین پونڈز کا تقریباً 4.6 فیصد تھا یہاں تک کہ یہ تخمینہ بھی کافی غیر یقینی صورتحال سے مشروط ہے، جس میں دھوکہ دہی اور غلطی کے اعداد و شمار3.2بلین پونڈز اور 6.3 ملین پونڈز کے درمیان ہیں۔ نیشنل آڈٹ آفس کے سربراہ گیرتھ ڈیوس نے کہا کہ حکومت کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کافی وسائل دستیاب ہوں۔ انہوں نے کہاکہ فرلو اور سیلف ایمپلائیڈ سکیموں نے لاکھوں ملازمتوں کے ضیاع کو روکا، اور اربوں پونڈ ایسے لوگوں کے پاس گئے جن کی آمدنی وبائی امراض کے دوران بڑھی، اور اربوں کی رقم دھوکہ دہی اور اغلاط کی وجہ سے ضائع ہو گئی۔ جمعرات کو شائع ہونے والی تفصیلی رپورٹ میں آڈیٹرز نے بتایا کہ لاک ڈاؤن میں متعارف کرائے جانے کے بعد ایسی سکیموں نے کارکنوں اور کاروباروں کے تحفظ کے اپنے مقاصد کو پورا تو کیا لیکن حکومت کی اس سہولت کا غلط استعمال کیا گیا، علاوہ ازیں “ پبلک ہیلتھ ایکسپرٹ “ کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سکاٹ لینڈ میں کووڈ کے حالیہ بڑھتے ہوئے کیسز کسی نئے ویرینٹ کی وجہ سے نہیں ہیں۔ ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گزشتہ ہفتے کسی بھی دن 45 میں سے ایک شخص کو وائرس تھا جبکہ دو ہفتے پہلے یہ شرح 55 میں سے ایک تھی تاہم ہیڈ آف انٹیلیجنس مس ایونز کا کہنا ہے کہ یہ شرح غیر متوقع نہیں تھی۔ موسم خزاں میں یہی اعدادوشمار متوقع تھے کہ کووڈ کیسز میں اضافہ ہو گا لیکن ایسا وائرس کی نئی قسموں کی وجہ سے نہیں ہو رہا۔ انگلینڈ اور سکاٹ لینڈ میں 50 سال سے زیادہ عمر کے افراد کووڈ کا بوسٹر انجکشن لگوا سکتے ہیں، سیکرٹری صحت حمزہ یوسف کا کہنا ہے کہ COVID-19 ابھی ختم نہیں ہوا چنانچہ ہر وہ شخص فوری بوسٹر انجکشن لگوائے جنہیں “ نیشنل ہیلتھ سروسز “ کی طرف سے ای میل یا لیٹر موصول ہو تا کہ وہ اپنی اور اپنے خاندان کی صحت کا تخفظ کر سکیں۔