اسلام آباد(این این آئی)لیگل فورم فار کشمیر کی طرف سے مرتب کردہ ایک ڈوزیئر میں غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں متعدد جعلی مقابلوں میں ملوث بھارتی فورسز کے اہلکاروں کا سفاک چہرہ بے نقاب کیاگیا ہے۔قابض بھارتی فورسز کے جھوٹے فلیگ آپریشنز کا ثبوت بے گناہ کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل ہے، 2000سے اب تک 146جعلی مقابلوں میں 269بے گناہ کشمیریوں اورمتعدد پاکستانیوں کو شہید کیا گیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈوزیئر میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت اپنی قابض افواج کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں شہری آبادی کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کرکے انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی کررہی ہے۔ بھارتی قابض افواج کشمیر یوں کی حق پر مبنی تحریک آزادی اور پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے ریاستی سرپرستی میں جعلی فلیگ آپریشن کرتی ہیں۔ ڈوزیئرمیں کہا گیا ہے کہ ان جھوٹے فلیگ آپریشنز کا واضح ثبوت مقبوضہ علاقے میں بے گناہ کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل ہے جنھیں جانبدار بھارتی میڈیا غیر ملکی عسکریت پسند کے طور پر پیش کرتا ہے۔لیگل فورم فار کشمیر کے ڈوزیئر میں بتایا گیا ہے کہ 2000سے رواں سال 10اکتوبر تک مقبوضہ کشمیرمیں جعلی مقابلوں کے 146بڑے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جن میں 269بے گناہ کشمیریوںکو شہید کیاگیا۔ ڈوزیئر میں ان جعلی مقابلوں میں بھارتی فوج ، نیم فوجی دستوں، پولیس اور دیگر ایجنسیوں کے اہلکاروں اوریونٹوں کے بارے میں تاریخوں اورمقامات سمیت تمام تفصیلات بھی شامل ہیں۔ڈوزیئر میں کہا گیا ہے کہ رواں سال 21ستمبر کو سٹین فورڈ یونیورسٹی کی طرف سے بھارت ڈس انفارمیشن مہم سے متعلق حالیہ رپورٹ اس حقیقت کی تصدیق کرتی ہے کہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوج کا ایک فارمیشنXVکور جسے چنار کور بھی کہا جاتا ہے کشمیریوں کے جعلی ٹویٹر اکائونٹس کے آن لائن نیٹ ورک میں ملوث ہے۔ یہ کو رکشمیریوں کی آزادی کی مقامی جدوجہد کو غیر قانونی قرار دینے کے لیے بھارتی فوج کے حق میں پروپیگنڈہ کرتی ہے ۔ڈوزیئر میں مزہد کہا گیا ہے کہ یکم جولائی 2022کو بھارتی وزارت خارجہ نے ہندوستانی جیلوں میں پاکستانی قیدیوں کی ایک فہرست پاکستانی حکام کے ساتھ شیئر کی تھی جس میں پندرہ سال سے زائد عرصے سے قید علی حسین کابھی ذکر موجود تھا۔ محمد علی حسین کو جموں کی کوٹ بھلوال جیل سے اسے ٹوف ارنیا کے علاقے میں لایا اور ایک جعلی مقابلے میں شہید کردیا۔ ایک بے گناہ پاکستانی قیدی کا ماورائے عدالت قتل راولاکوٹ سے تعلق رکھنے والے پاکستانی قیدی ضیا مصطفی کے اسی طرح کے ایک اورجعلی مقابلے میں قتل کی یاد دلاتا ہے جسے گزشتہ سال23اکتوبر کوجموں کی کوٹ بھلوال جیل سے نکال کر بھارتی فوجیوں نے پونچھ کے جنگلوں میں جعلی مقابلے میں قتل کردیاتھا۔ڈوزئیر میں بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تمام پاکستانی قیدیوں کی حفاظت، سلامتی اور انسانی سلوک کو یقینی بنائے، آزاد صحافیوں اور انسانی حقوق/ سول سوسائٹی کی تنظیموں کومقبوضہ کشمیر تک بلا روک ٹوک رسائی کی اجازت دے تاکہ زمینی حقائق کا پتہ چلایا جاسکے اوربھارتی جیلوں سے ان تمام پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا جائے جنہوں نے اپنی قید کی مدت پوری کر لی ہے۔
بیجنگ چائنہ میٹرولوجیکل ایڈمنسٹریشن کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر چن ینگ لین نے کہا کہ چائنہ میٹرولوجیکل...
اوٹاوہ کینیڈا میں تعلیم کے حصول کیلئے جانے والے بھارتی طلباء کی بڑی تعداد تعلیم حاصل کرنے کی بجائے ملازمتیں...
اسلام آباد تحریک تحفظ آئین پاکستان نے دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطوں میں تیزی لانے کا فیصلہ کر لیا۔...
اسلام آبادتحریک انصاف کے رہنماء شیرافضل مروت کا کہنا ہے کہ پارٹی کی طرف سے اب تک باضابطہ شوکاز نوٹس ملا نہیں...
اسلام آباد پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے پاکستان میں مذہبی آزادی کا...
اسلام آباد وزیرِ اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کاروباری برادری پر زور...
لاہور وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر محکمہ داخلہ نے جیل ریفارمز ایجنڈا کے تحت منشیات کے جرائم میں ملوث اسیران...
اسلام آباد اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ ایران پاکستان کا اہم برادر ہمسایہ ملک ہے اور...