گزشتہ دہائی پاکستان کی مجموعی پیداواری صلاحیت کم ہوئی ، ورلڈ بنک

15 اکتوبر ، 2022

لاہور(نمائندہ جنگ)ورلڈ بینک کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک دہائی کے دوران بیشتر کمپنیوں اور فارم ہائوسز کی وقت کے ساتھ ساتھ کم ہوتی پیداواری صلاحیت کے باعث پاکستان کی مجموعی پیداواری صلاحیت جمود کا شکار رہی یا اس میں کمی واقع ہوتی رہی2020 میں 23 فیصد کمی ریکارڈ، کرونانے کمپنیوں کو. متاثر کیا۔ فرام سوئمنگ ان سٹینڈ ٹو ہائی اینڈ سسٹین ایبل گروتھ کے عنوان سے شائع ورلڈ بینک کی رپورٹ میں پاکستان میں ترقی اور اس کے بنیادی اہم ترین پہلوئوں اور عوامل جیسے کہ پیداواری صلاحیت، سرمایہ اور ہنر مند افرادی قوت پر توجہ مرکوز کی گئی ہے،رپورٹ جسے پاکستان کے کنٹری اکنامک میمورنڈم 2022 بھی کہا جاتا ہے، پاکستان میں ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجے بینہیسن کی رہنمائی میں تیار کی گئی ہے،رپورٹ کے مطابق 2020 میں 23 فیصد کمی کے ساتھ کووڈ 19 نے کمپنیوں کی پیداواری صلاحیت میں کمی میں اضافہ کیا، پیداواری کمی ملک کے مختلف حصوں میں مختلف شعبوں میں کام کرنے والی کمپنیوں میں دیکھی گئی جبکہ خاندانی ملکیت میں کام کرنے والی فرموں میں زیادہ کمی واضح طور پر شناخت کی جا سکتی ہے۔زراعت کے شعبے میں پاکستان کی اہم فصلوں کی پیداواری صلاحیت میں کمی ان پٹ کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ہوئی ۔