FIA، پی وی ایم سی سےمبینہ بے ضابطگیوں کے الزامات پر ریکارڈ طلب

10 جنوری ، 2022

اسلام آباد(ساجد چوہدری ) ایف آئی اے نے پاکستان ویٹنری میڈیکل کونسل (پی وی ایم سی)سےمبینہ انتظامی و مالی بے ضابطگیوں کے الزامات پر ریکارڈ طلب کر لیا ، کونسل میں خلاف قواعد بھرتیوں ، سرکاری فنڈز میں خورد بردسمیت دیگر الزامات لگائے گئے ہیں، ایف آئی اے کے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد کی طرف سے 5جنوری 2022ء کو پاکستان ویٹنری میڈیکل کونسل کے صدرکو لکھے گئے خط میں ان سے انکوائری نمبر 109/2021 کے تحت ریکارڈ طلب کیا گیا ہے ، ایف آئی اے نے پاکستان ویٹنری میڈیکل کونسل کے خلاف درخواستوں پر انکوائری کا آغاز کر دیا ہے،ان درخواستوں میں پاکستان ویٹنری میڈیکل کونسل میں مبینہ طور پر قواعدو ضوابط اور میرٹ کے برعکس بھرتی، سرکاری فنڈز میں خورد بردسمیت دیگر الزامات لگائے گئے ہیں، ایف آئی اے نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹیکنیکل ڈاکٹر شبنم فردوس کی تصدیق شدہ پرسنل فائل کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر ظفر جمیل گل کی انکوائری رپورٹ کی مصدقہ کاپی طلب کر لی ہے جوکہ فیڈرل سروس ٹریبیونل اسلام آباد کے حکم پر ہوئی تھی، ایف آئی اے کی جانب سے پی وی ایم سی بلڈنگ کے گراؤنڈ فلور کی فنشنگ پر اٹھنے والے42 لاکھ روپے کے اخراجات کی تفصیلات، بلڈنگ کا پی سی ون اور اخراجات کی منظوری دینے والے افسران کی لسٹ بھی مانگ لی گئی ہے، پی وی ایم سی کو لکھے گئے خط کے مطابق امریکی ادارے کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر اینڈریو کے پاکستان دورے کے اخراجات اور پی وی ایم سی کی جانب سے دعوت نامے کے مکمل پراسس کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں، سابق اکاؤنٹنٹ پی وی ایم سی کے خلاف انکوائری اور دوبارہ نوکری پر بحالی اور متعلقہ وزارت کے لکھے گئے متعلقہ خطوط کی مصدقہ کاپیاں بھی مانگی گئی ہیں، رحمان اور عمران نامی ملازمین کی جانب سے ہاؤس ہائرنگ سے متعلقہ فائلز کے ساتھ ساتھ لیز ایگریمنٹ اور اشرف جس کے نام پر گھر لیا گیا اس کے شناختی کارڈ کی مصدقہ کاپی بھی طلب کی گئی ہے، اس حوالے سے پی وی ایم سی کو ایک فوکل پرسن مقرر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جوریکارڈ مہیا کر سکے، پاکستان ویٹرنری میڈیکل کونسل کو مکمل مصدقہ ریکارڈ 12 جنوری تک مہیا کرنا ہو گا۔ اپنے موقف میں پاکستان ویٹنری میڈیکل کونسل کے صدر پروفیسر ڈاکٹر مسعود ربانی نےکہا کہ بعض کام16 سال پہلے ہوئے ان کے بارے میں لوگ آج درخواستیں دے رہے ہیں ، ہم اس شعبے کی بہتری کیلئے کام کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے ،ایف آئی اے کی طرف سے لکھا گیا خط تاحال ہمیں نہیں ملا ، خط ملے گا تو جواب بھی دیدیں گے اور جو چیزیں انہوں نے مانگی ہیں وہ بھی فراہم کر دیں گے ، ہم نے کوئی غلط کام نہیں کیا اس لئے ہمیں کوئی ڈر نہیں ، جو لوگ ایف آئی اے اور دیگر اداروں کو درخواستیں دیتے ہیں ہمیں ان کے بارے میں معلوم ہے اگر کوئی غلط کام ہوا ہے تو انہی کے دور میں ہوا ہو گا۔