اہم عسکری عہدوں پر تعیناتی، وزیر اعظم نے معمول کی سرگرمیاں منسوخ کر دیں، رہنماؤں سے مشاورت

24 نومبر ، 2022

اسلام آباد ( نمائندہ جنگ) اہم عسکری عہدوں پر تعیناتی کے پیش نظر وزیراعظم میاں شہباز شریف نے گزشتہ روز معمول کی سرگرمیاں منسوخ کر دیں اور سارا فوکس آر می چیف اور چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی تقرریوں کو حتمی شکل دینے کیلئے وزراء اور اتحادیوں سے مشاورت پر رکھا۔چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور چیف آف آرمی سٹاف کے عہدوں پر تقرری کے لئے وزارت دفاع کی طرف سے بھجوائی گئی سمری وزیراعظم آفس کو موصول ہوگئی ہے ۔ سمری میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور چیف آف آرمی سٹاف کے عہدوں پر تقرری کے لئے ناموں کا پینل بھجوایا گیا ہے ۔وزیراعظم مروجہ طریقہ کار کے مطابق ان تعیناتیوں سے متعلق فیصلہ کریں گے۔وزیراعظم اور وزیر دفاع کے درمیان ملاقات میں آرمی چیف اور چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی تقرری کے لیے جی ایچ کیو کی جا جانب سےبھجوائے گئے ناموں کا جائزہ لیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعظم اور وزیر دفاع کی ملاقات میں 6 سینئر ترین لیفٹیننٹ جنرل کے ناموں پر مشاورت کی گئی جن میں لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر، لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا، لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس، لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر کا نام شامل ہے۔ملاقات میں ناموں کو حتمی شکل دی گئی ۔ ذ رائع کے مطا بق تقرری کی سمری اب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھیجا جا ئے گاجس کے بعد ان تقرریوں کا با ضابطہ نو ٹیفیکیشن جاری کیا جا ئے گا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے دو نوں اہم عسکری تقرریوں پروزیر دفاع خواجہ آصف کے علاوہ وزیر خزانہ اسحق ڈار اور وزیر قانون و انصاف اور اقتصادی امور سر د ار ایاز صا دق سے بھی مشاورت کی ۔ ذ رائع کے مطا بق وزیر اعظم کی ان تینوں اہم وزراء سے مشاورتی ملاقات میں ایک حساس ادارے کے سر براہ بھی مو جود تھے۔اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اہم تعیناتی پر قانونی تقاضے پورے کیے جارہے ہیں اور اس حوالے سے اتحادیوں سمیت کابینہ کو مکمل اعتماد میں لیا جائے گا۔صحافی نے سوال کیا کہ آرٹیکل 243 میں تو اعتماد کا نہیں لکھا؟ اس پر وزیر دفاع نے کہا کہ مجھے اتنے آرٹیکل کا نہیں معلوم، میں قیاس آرائی نہیں کرنا چاہتا۔انہوں نے کہا کہ ایسی تقرری کو عوامی مباحثے کا حصہ نہیں بننا چاہیے، پچھلے چند ماہ سے ہیجانی کیفیت ہے وہ ایک دو دن میں ختم ہوجائے گی۔صحافی نے سوال کیا کہ سینئر موسٹ ہوں گے یا کسی اور کی تقرری کی جارہی ہے؟ وزیر دفاع نے کہا کہ یہ مجھے تو نہیں معلوم کسی اورسے پوچھ لیں۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی چیزوں پر صدر یا وزیراعظم کو ملک و قوم کے بہتر مفاد میں فیصلے کرنے چاہئیں، اس میں سیاست سے قطع نظر قانون، آئین اور طن عزیز کے مفادات کے مطابق فیصلے ہونے چاہئیں۔گے، اتحادیوں اور کابینہ کو بھی فیصلے پر اعتماد میں لیا جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے اتنے آرٹیکلز کا نہیں پتہ، آپ نے پڑھا ہو گا، ۔خواجہ آصف کا کہنا تھا سینئر ترین کا مجھے علم نہیں ہے، آج (جمعرات ) تک نام فائنل ہو جائیں گے، اتحادیوں اور کابینہ کو بھی فیصلے پر اعتماد میں لیا جائے گا۔