ریلوے ملازمین تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی میں تاخیرپر سراپا احتجاج

24 نومبر ، 2022

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر)ریلوےملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیرمعمول بن گئی ‘ ریٹائر بزرگ ملازمین پنشن نہ ملنے کے باعث معاشی مشکلات سے دوچار ہیں ۔ اس حوالے سے ریلوے پریم یونین سی بی اے کےصوبائی صدر ارشد یوسفزئی نےکہاہے کہ محکمہ کے پاس ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لئے پیسے نہیں تنخواہیں تاخیر سے ملنا معمول بن چکا ہے -ریٹائر ملازمین اپنی گریجویٹی اور دیگر واجبات کے لئے کئی کئی سال سے دفتروں کے چکر لگا رہے ہیں،یہ بات انھوں نے گزشتہ روز احتجاجی مظاہرے کے بعد جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انھوں نے کہاکہ تنخواہوں میں تاخیر ریٹائر ملازمین کے واجبات ٹی ایل اے ایل پی ایم پیکیج کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی اور دیگر حل طلب مسائل کے حل کیلئےملازمین سراپااحتجاج ہیںجہاں سیلاب نے ہزاروں خاندانوں کو بے گھر کیا وہیں ریلوے اور ریلوے مزدور بھی شدید متاثر ہوئے ۔یہ وہ مزدور ہیں جنہوں نے بھوک پیاس، بیماری کاٹ کر تنخواہ نہ ملنے کے باوجود ریل کو دوبارہ رواں دواں کیا ہے،انہوں نے کہا کہ ریلوے مالی بحران کا شکار ہے ، وفاقی حکومت محکمہ ریلوے کے لئے فوری طور پر بیل آؤٹ پیکیج کرے،انھوں نے کہاکہ ر یٹائرڈ ملازمین اپنی گریجویٹی اور دیگر واجبات کے لئے دو دو تین تین سال سے دفتروں کے چکر لگا رہے ہیں ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریلوے کے حاضر اور ریٹائرڈ ملازمین کے گھروں کے چولہے جلانے اور پاکستان ریلوے کی سروسز کو معمول کے مطابق جاری رکھنے کیلئے وزیرریلوے سعدرفیق وزیر اعظم سے فوری طور پر خصوصی گرانٹ کا اعلان کروائیں۔انہوں نے کہا کہ حکومتی ایوانوں میں بیٹھے ظالم جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کوملک کے ملازمین کے مسائل کا نہ احساس ہے اور نہ ہی وہ ان مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں ،انھوں نے کہاکہ ریلوے ایک کمرشل نہیں بلکہ فلاحی ادارہ ہے،فلاحی ادارے نفع نقصان کی بنیاد پر نہیں بلکہ عوام کی فلاح و بہودکے لئے چلائے جاتے ہیں جن کی کارکردگی حکومتی مالی سپورٹ پر ہی ممکن ہوتی ہے،جس طرح موٹروے،میٹرو ،اورنج ٹرین،سرکاری تعلیمی ادارے اور ہسپتال جیسے ادارے حکومت کی مالی مدد سے عوام کو سہولیات فراہم کرتے ہیں،اسی طرح ریلوے بھی پاکستان کا سب سے بڑاعوام کو سستی سفری سہولیات فراہم کرنے والا ادارہ ہے۔ سابقہ حکومتوں نے اس ادارے کو اپنے سیاسی مفادات اور فلاحی ادارے کے طور پر استعمال کیا ہے لیکن جس مالی مدد کی ریلوے کو حکومت سے ضرورت تھی ریلوے کو اس سے محروم رکھا گیا۔ریلوے کو فوری طور پرپائوں پر کھڑا کرنے کی ضرورت ہے۔ریلوے کو مضبوط کر دیا گیا تو حکومت بھی معاشی طور پر مضبوط ہوگی۔