شہداء کی فیملی سے الگ نہ سمجھا جائے، مشن جاری رکھا جائیگا،آئی جی پولیس

24 نومبر ، 2022

کوئٹہ( اسٹاف رپورٹر) انسپکٹربلوچستان آف پولیس عبدالخالق شیخ نے کہا ہے کہ بلوچستان پولیس کے شہدا نے دشمن کو شکست فاش دی جن کی قربانیوں کے باعث خوشحال اور ترقی یافتہ بلوچستان کا خواب شرمند ہ تعبیرہوا۔شہدا کے مشن کو جاری رکھا جائے گا، بلوچستان پولیس کی تنخوائیں اورخاص کر رسک الائونس میں اضافہ میر ی ترجیحات میں شامل ہے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹرل پولیس آفس کوئٹہ میں یاد گار شہداء پر حاضری دی پھول چڑھانے کے موقع پر خطاب میں کیا۔ اس موقع پر ڈائر یکٹر جنر ل نیکٹا و سابق آئی جی بلوچستا ن محمد طاہررائےہلال شجاعت ، سابق وفاقی سیکرٹری /و انسپکٹر جنرل آف پولیس سید کلیم امام ، سابق آئی جی پولیس بلوچستان طارق کھوسہ اورسابق ایڈیشنل آئی جی پولیس بلوچستا ن عبدالرزاق چیمہ سمیت و دیگر افسران موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ شہدا بلوچستان پولیس کی عظیم فیملی کوہم سلام پیش کرتے ہیں۔ پولیس اپنے قیام سے لیکرآج تک امن کی علمبردار رہی ہے ہمیں فخر ہے کہ حامد شکیل صا بر، فیاض سنبل ،مبارک شاہ اور ساجد مہمند جیسے بہادر آفسیران اور اہلکاروں نے شہادت کا رتبہ پایا یہ سب ہم میں سے ہیں ،ہمارا عزم مزید پختہ ہوتا جا رہا ہے کہ ہم دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے اور امن کے قیام کے لئے ہر وقت برسرے پیکار رہتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ مشترکہ کاوشوں سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہوا ان قربانیوں کی بدولت عوام خود کو پہلے سے زیا دہ محفوظ تصور کرتے ہیں ، بلوچستان پولیس کی دہشت گردی کے خلاف قربانیاں لازوال ہیں حکومت نے بلوچستان پولیس کے شہداءپیکیج میں اضافے اور شہداء کے اہل خانہ کو پنجاب اور سندھ پولیس کی طرز پر ازسرنو اسپیشل پیکیج اور مراعات فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا، فورس کے مسائل کے حل کیلئے ایک سربراہ کی حیثیت سے میں ہر فورم پر خود کو بلوچستان پولیس کا وکیل سمجھتا ہوں میں واضح کرنا چاہتا ہو کہ مجھے کسی صورت شہداء کی فیملی سے الگ نہ سمجھا جائے جنہوں نے وطن عزیز کی خاطر اپنی جانیں قربان کیں میں ہر فورم پر پولیس اور خصو صا ً شہداء کے لواحقین کے مسائل کے حل کے لئے اپنی آواز اٹھاتا رہوں گا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان پولیس کے افسران اور اہلکاروں کی تنخواہوں کو پنجاب ، سندھ اور خیبر پختونخوا کے برابر کرنے کی سمری محکمہ داخلہ و قبائلی امور کو ارسال کردی ہے۔مراسلے میں لاء اینڈ آرڈ کو بحال کرنے کیلئے بلوچستان پولیس اہم کردار ادا کر رہی ہے ہمارے ملازمین کی جانیں دائو پر لگی ہوئی ہیں مگر اس کے باوجود بلوچستان پولیس کی تنخوائیں بہت کم ہیں اور دیگر صوبوں کی نسبت بلوچستان کے ملازمین کی تنخواہوں میں بہت زیادہ فر ق آرہا ہے، آئی جی پولیس نے اعلان کیا کہ فورس کے شہیدوں اور حاضر سروس اہلکاران کے بچے کیڈٹ کالجز میں داخلہ کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کر ی ہیں ، محکمہ ان کے تمام تعلیمی اخراجات برداشت کرے گا۔آئی جی پولیس نے باور کروایا کہ پولیس شہداء کی بیوائوں کی مالی معاونت کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا ئے جا رہے ہیں، فور س کمانڈر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان پولیس کو ایک مثالی فورس بنانا میرا خواب ہے، خصوصاً فورس کے ہر فرد کو پیشہ ورانہ تربیت کی فراہمی اور شہداء کے خاندانوں کے بہبود کویقینی بنانامیر ا عزم ہے۔ سینٹرل پولیس آفس میں ڈیٹا کمانڈ اینڈ کمیونیکیشن کا دورہ کرنے کے موقع پرآئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ کے ہمراہ ڈائر یکٹر جنر ل نیکٹا و سابق آئی جی پی بلوچستا ن رائے طاہرہلال شجاعت ، سابق وفاقی سیکرٹری /و انسپکٹر جنرل آف پولیس سید کلیم امام ، سابق آئی جی پولیس بلوچستان طارق کھوسہ اورسابق ایڈیشنل آئی جی پولیس بلوچستا ن عبدالرزاق چیمہ کو اعلیٰ افسران نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ اس سسٹم کے تحت جدید پولیسنگ اور پبلک سروس کی جانب اہم قدم ہے ڈیٹا کمانڈ اینڈ کمیونیکیشن سسٹم جدید پولیسنگ اور پبلک سروس کی جانب ایک اہم قدم ہے ا س نظام کے تحت جرائم پیشہ افراد دیگر صوبوں کے مابین معلومات کا تبادلہ جرائم میں کمی لائی جاسکتی ہے اس جدید نظام سے عوام کو ان کے مسائل حل کرنے اور پولیس پر عوام کا اعتماد بھی زیادہ ہو جانے سے امن و امان میں بھی بہتری لائی جاسکتی ہے، پولیس کا ڈیٹا کمانڈ اینڈ کمیونیکشین سینٹر کے نظام کے ساتھ ڈی آئی جیز اور ایس پیز کے علاوہ تھانوں سے بھی منسلک ہو گا۔ آخر میں آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے ڈائر یکٹر جنر ل نیکٹا و سابق آئی جی پی بلوچستا ن رائے طاہرہلال شجاعت ، سابق وفاقی سیکرٹری /و انسپکٹر جنرل آف پولیس سید کلیم امام ، سابق آئی جی پولیس بلوچستان طارق کھوسہ اورسابق ایڈیشنل آئی جی پولیس بلوچستا ن عبدالرزاق چیمہ کوپولیس کی یاد گاری شیلڈ بھی دیں۔