ڈیمڈ ٹیکس کا نفاذ

اداریہ
24 نومبر ، 2022

ایف بی آر نے ایک سے زائد جائیدادیں رکھنے والوں کے لئے ڈیمڈ ٹیکس کو بھی ضروری قرار دے دیا ہے ۔محکمہ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق ڈیمڈ ٹیکس کا 13اکتوبر 2022ء سے فوری اطلاق کر دیا گیا ہے اور جن لوگوں نے مالی سال 2022ء کے ٹیکس گوشوارے جمع بھی کرا دیئے ہیں انہیں دسمبر کے آخر تک ڈیمڈ ٹیکس کا فارم بھی لازمی جمع کرانا ہو گا۔ٹیکس دہندگان کو ڈیمڈ فارم میں اپنی زرعی ،صنعتی، رہائشی و کمرشل سمیت تمام اقسام کی غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات کے ساتھ ڈیمڈ ٹیکس کے قابل جائیداد کی مجموعی مالیت کا بھی بتانا ہو گا۔یاد رہے کہ حکومت کی طرف سے عائد کردہ ڈیمڈ ٹیکس کے حکم کے بعد ایف بی آر نے 13اکتوبر کو اس حوالے سے ایک فارم متعارف کرایا تھا جس کا جمع کرانا اب لازمی قرار دے دیا گیا ہے ۔چونکہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی میعاد میں توسیع کر دی گئی تھی جس کی بقایا مہلت میں ابھی وقت ہےاس لئے ایف بی آر نے ہدایت جاری کر دی ہے کہ ٹیکس دہندگان اس کا فائدہ اٹھائیں اور ڈیمڈ فارم بھی جمع کرادیں۔واضح رہے کہ مالی سال 2022ءکی پہلی سہ ماہی میں مقرر کردہ ٹیکس ہدف پورا نہیں ہو سکا جو کہ 6سو ارب روپے تھا جبکہ وصولی صرف 512ارب روپے ہو سکی ہے اس لئے ڈیمڈ ٹیکس کے نفاذ پر فی الفور عملدرآمد کیا جا رہا ہے ۔خیال رہے کہ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے لئے نیا ہدف 2036.087ارب روپے مقرر کر دیا گیا ہے ۔ریئل اسٹیٹ سے وابستہ کاروباری افراد نے ڈیمڈ ٹیکس کو کالا قانون کہہ کر مسترد کر دیا ہے ان کے خیال میں اس کے نفاذ سے کاروباری سرگرمیاں جو پہلے ہی ملکی حالات کی وجہ سے محدود ہو چکی ہیں مزید سکڑ کر رہ جائیں گی جس سے خود حکومت کو محصولات کی مد میں مزید کمی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔معاشی بحران کےشکار ملک کے لئے آمدنی کے ذرائع متاثر ہونا کاروبار مملکت چلانے کے لئے بہت بڑا مسئلہ ہوگا۔