وزیراعظم کی ایڈوائس آج صدر مملکت کے پاس چلی جانی چاہئے،خواجہ آصف

24 نومبر ، 2022

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آپس کی بات“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آصف زرداری کی آرمی چیف کی تقرری کے معاملے میں رائے بڑی اہمیت رکھتی ہے اورجوبھی ایڈوائس کی ہے بڑی اچھی ہے،فوج سیاست میں مداخلت ختم کررہی ہے تو سیاستدانوں کو بھی ان کے فیصلے کا احترام کرنا چاہئے، سیاستدانوں کو اب فوج کو سیاست میں نہیں گھسیٹنا چاہئے، نئے آرمی چیف کی تقرری کی وزیراعظم کی ایڈوائس کل (آج) صدر مملکت کے پاس چلی جانا چاہئے۔ وزیردفاع خواجہ آصف نے کہاکہ ایک حد تک توتاخیر کرسکتے ہیں لیکن10-15دن بعد ایڈوائس نافذ العمل ہوجائے گی۔ خواجہ آصف نے کہاکہ عمران خان کے حالیہ بیان کے مطابق وہ آئین و قانون کے اندر رہ کر کھیلیں گے ، تو اس سے ہمیں بھی ایک دھچکا لگے گا ایک غیریقینی کی صورتحال پیداہوگی ۔اس قسم کی صورتحال میں ہم پچھلے7-8ماہ میں تین یا چاربار نکل چکے ہیں اور آئندہ بھی عہدہ برآہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہاکہ عمران خان سے ہمیں کوئی خیرکی توقع نہیں جب تک ان کا کوئی اپنا پرسنل مفادنہ ہو ۔ خواجہ آصف نے کہاکہ اگر عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اپنے تعلقات آئین وقانون سیاست کے آداب واسلوب کے تحت رکھناچاہتے ہیں تو ان کے لئے یہ ایک موقع ہے جیسا کہ آرمی چیف نے اپنی تقریر میں گلہ کیاہے، اب وہ اپنے ذاتی مفاد میں استعما ل کرتے ہیں شارٹ ٹرم یالانگ ٹر م میں استعمال کرتے ہیں یہ عمران خان کی اپنی مرضی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہاکہ سمری کے حوالے سے آج بھی با ت چیت ہوئی ہے اورہماری اسٹریٹجی پوری ہے اور ایک نئی شروعات ہورہی ہیں۔ خواجہ آصف نے کہاکہ آرمی چیف نے اپنی تقریرمیں کہاکہ ماضی میں بالواسطہ اوربلاواسطہ سیاست میں مداخلت کے واقعات ہوتے رہے ہیں اور انہوں نے اعتراف کیا ہے ۔ خواجہ آصف نے کہاکہ افوا ج اور باقی ادارے اپنی ذاتی پسند کوبالائے طاق رکھتے ہوئے بھی احترام کریں اور اس کوسپورٹ کرنے کی کوشش کریں۔ ایک اورسوال کے جواب میں و زیردفاع خواجہ آصف نے کہاکہ آرٹی ایس کا اگربہانہ بھی تھا لیکن آرٹی ایس 6گھنٹے کے لئے ڈاؤن ہواتھا میں اپنا ذاتی تجربہ بتارہاہوں مجھے 50 فیصد نتائج اس وقت سفید کاغذ پردیئے گئے میرے پولنگ ایجنٹ کو پولنگ اسٹیشن سے باہرنکال دیاگیاگنتی کی گئی ڈبے کھولے گئے۔ آصف زرداری کی وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیردفاع نے کہاکہ میں سمجھتاہوں کہ آصف زرداری کی اس معاملے میں رائے بڑی اہمیت رکھتی ہے اورجوبھی ایڈوائس کی ہے بڑی اچھی ہے ۔خواجہ آصف نے کہاکہ نوازشریف نے ٹائم ٹیبل کاکہاتھا اورکہاتھا اس تاریخ کو یہ شروع ہوجانی چاہئے کسی کی ذات کو نہیں کہاتھا۔ خواجہ آ صف نے کہا کہ بہت سارے لوگ آج بھی اینکر ہیں ایک جوڑا بیٹھتاہے آپس میں بات چیت کرتے ہیں دونوں کا میں بڑی عزت واحترام کرتاہوں لیکن تھوڑی سی تاریخ درست ہوجانی چاہئے ۔میں2013ء اور2016ء میں اس ایکسرسائزکے ساتھ منسلک رہا دونوں دفعہ یہ ایکسرسائز 16-17کے بعد شروع ہوئی اعلان26 تاریخ کے بعد جنرل باجوہ صاحب کی ہوئی اور25کی جو ہے جنرل راحیل کی ہوئی۔ اس لئے لوگ جو ہیں کہتے ہیں کہ پہلے وقت میں تو سال پہلے نوٹی فکیشن ہواتھا6مہینے پہلے ہوگیاتھا۔پوائٹ اسکورنگ نہیں کرنی چاہئے۔ خواجہ آصف نے کہاکہ یہ سارا ٹائم ٹیبل اتفاق رائے سے ہواتھا ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جی ایچ کیو کے چھ ناموں میں سے ہی آرمی چیف کے ساتھ چیف آف جوائنٹ اسٹاف کا بھی انتخاب کیا جاتا ہے، نئے آرمی چیف کی تقرری کی وزیراعظم کی ایڈوائس کل صدر مملکت کے پاس چلی جانا چاہئے، آرمی چیف کی تقرری کیلئے طے شدہ ٹائم ٹیبل میں صرف ایک دو دن کا فرق آیا ہے، وزیراعظم نے اس معاملہ پر اعتماد میں لینے کیلئے اتحادیوں کو بلایا ہوا ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے آج بہت اسٹریٹ فارورڈ اور بامقصد گفتگو کی ہے، فوج سیاست میں مداخلت ختم کررہی ہے تو سیاستدانوں کو بھی ان کے فیصلے کا احترام کرنا چاہئے، سیاستدانوں کو اب فوج کو سیاست میں نہیں گھسیٹنا چاہئے ، ادارے کو اب آئین و قانون کے مطابق قوم و ملک کے لئے استعمال کیا جائے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف کو نشانہ بنانے کیلئے تمام حدود کراس کی گئیں، نواز شریف کو نااہل قرار کر کے سزا دی گئی، مریم نواز کو بھی ان کے سامنے گرفتار کیا گیا، اسی طرح آصف زرداری کی ہمشیرہ کو بھی گرفتار کیا گیا، آج بھی اینٹی کرپشن میں میرے ساتھ میری بیگم اور بیٹے کے خلاف بھی کیسز چل رہے ہیں، ہم پچھلے آٹھ نو مہینے سے حکمران ہیں پھر بھی پورا پورا دن عدالتوں میں بیٹھتے ہیں، عمران خان کے جرائم کا تو کوئی موازنہ ہی نہیں کیا جاسکتا ہے، عمران خان نے زکوٰة کے چوری کیے، غیرملکی سربراہان سے ملنے والے تحائف بازار میں بیچ دیئے، پاکستان کے 190ملین پاؤنڈز اس شخص نے liability اکاؤنٹ میں ڈال دیئے، عمران خان اسپتال کے نام پر ملنے والا پیسہ پی ٹی آئی کیلئے استعمال کرتا رہا، عمران خان انتہائی بے شرمی کے ساتھ ایسے بات کرتا ہے جیسے خود حاجی نمازی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان راولپنڈی یا اسلام آباد آتے ہیں تو ردعمل حکومت دے گی، عمران خان نے ایک دن کا انتظام کیا ہے ممکن ہے یہاں بھی آن لائن خطاب کریں، عمران خان کو وفاقی تحویل میں لینے کی ضرورت نہیں ہے، عمران خان کیخلاف مقدمات میں فیصلے عدالتیں کریں گی، عمران خان بار بار اپنے پاؤں پر فائر مارتے رہیں گے، عمران خان نے امریکا اور اسٹیبلشمنٹ کو بری الذمہ قرار دیدیا ہے، عمران خا ن نے ہمارے موقف کی خود ہی تصدیق کردی کہ ان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پی ڈی ایم آئینی طریقے سے لائی تھی۔