لانگ مارچ،دھرنے کو دو روز رہ گئے،جلسے کے مقام کا حتمی فیصلہ نہ ہوسکا

24 نومبر ، 2022

راولپنڈی (عاصم جاوید) لانگ مارچ کی راولپنڈی آمد اور ممکنہ دھرنے میں دو روز رہ گئے مگر پاکستان تحریک انصاف جلسے کے مقام کا حتمی فیصلہ نہ کر سکی جبکہ دھرنا عمران خان کے اعلان پر منحصر ہو گا۔ راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان میچ کی وجہ سے پنجاب حکومت ، ضلعی انتظامیہ ، پولیس اور تحریک انصاف کی قیادت گومگوں کی کیفیت سے دوچار ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے انتظامیہ کی طرف سے لیاقت باغ کے مقام کی تجویز مسترد کر دی ہے اور پریڈ گرائونڈ اسلام آباد کی بجائے اب عمران خان کا ہیلی کاپٹر بارانی یونیورسٹی میں اتارنے اور مری روڈ پر رحمن آباد کے مقام پر جلسہ کرنے کی تجاویز زیر غور ہیں۔ دوسری جانب پارٹی کی جانب سے عوامی سطح پر لانگ مارچ کی راولپنڈی آمد کے حوالے سے کوئی خاص گہما گہمی پیدا نہ ہو سکی۔ پارٹی کے اراکین اسمبلی اور قائدین چار دیواریوں کے اندر کارنر میٹنگز اور اجلاسوں تک محدود رہے۔ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر نے راولپنڈی کا دورہ بھی کیا۔ شاہ محمود قریشی نے ڈھوک کالا خان میں تحریک انصاف میٹروپولٹین راولپنڈی کے زیر اہتمام کارنر میٹنگ سے خطاب جبکہ اسد عمر نے پی پی 11 میں ایم پی اے چوہدری عدنان کے ہمراہ 26 نومبر کے جلسے اور ممکنہ دھرنے کے سلسلے میں لگائے گئے کیمپ کا افتتاح کیا۔ دو روز قبل لانگ مارچ کے شرکا کیلئے شمس آباد مری روڈ پر علامہ اقبال پارک کے اندر عارضی بیت الخلا قائم کئے گئے تھے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے ترجمان فیاض الحسن چوہان کی سربراہی میں شمس آباد میں کیمپ لگایا گیا جس پر چند روز سے کوئی خاص گہما گہمی نہیں ہوئی حالانکہ ابتدا میں اس کیمپ کو لانگ مارچ کے شرکا کیلئے مرکزی استقبالی کیمپ قرار دیا گیا تھا۔ ادھر ذرائع کے مطابق گزشتہ روزدھرنے کی جگہ کے تعین کیلئے تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر سمیت دیگر قائدین اور انتظامی و پولیس افسران کے ساتھ میٹنگ کا انعقاد کیا گیاجس میں انتظامیہ نے لیاقت باغ کی جگہ تجویز کی لیکن تحریک انصاف نے یہ کہہ کر اس تجویز کو مسترد کر دیا کہ لیاقت باغ کسی بھی صورت متبادل جگہ کے طور پر قبول نہیں کیونکہ لیاقت باغ میں سیاسی جلسوں کی تاریخ اچھی نہیں۔ غالب امکان یہی ہے کہ جلسہ اب مری روڈ پر رحمن آباد کے مقام پر ہو گا اور عمران خان بارانی یونیورسٹی سے سیدھے جلسہ گاہ پہنچیں گے۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے راولپنڈی میں حقیقی آزادی مارچ کے حوالے سے سیاسی ، انتظامی ، میڈیا و سماجی میڈیا اور سٹریٹیجک ٹیموں کو متحرک کر دیا ہے اور راولپنڈی اسلام آباد میں مارچ کی میزبانی کے فرائض سرانجام دینے والی مقامی ٹیموں کو بھی اہداف دے دئیے ہیں۔