سیاسی منظر نامہ ، 15 سربراہوں کی تقرریوں میں صرف 2 سنیارٹی پر

24 نومبر ، 2022

اسلام آباد ( طاہر خلیل ) اہم تقرریوں کی تاریخ بتاتی ہے کہ اب تک 15 سربراہوں کی تقرریوں میں صرف 2 سنیارٹی پر تعینات ہوئے ،بے نظیر بھٹو نے ایک اور میاں نواز شریف نے 4 تقرریاں کیں ،اس مرتبہ تقرری کے معاملے کو خان صاحب نے غیر ضروری طور پر پبلک ایشو بنایا جب انہوں نے جلسوں میں پسند و ناپسند کا آموختہ کھڑا کیا ،جب بات نہ بنی تو یہ کہہ کر پسپائی اختیار کی کہ ہمیں کوئی دلچسپی نہیں ،میرٹ اور سنیارٹی پر آئیں اور پھر یہ بھی کہا کہ صدر تقرری پر مجھ سے مشورہ کریں گے تاکہ کنفیوژن بڑھا یا جائے۔اسلام آباد اہم تقرریوں کے حوالے سے بہت سی قیاس آرائیوں کی زد میں ہے ،وزیراعظم کی آصف زرداری سے ملاقات پر بھی دلچسپ تبصرہ آرائیاں ہیں کہ قومی تاریخ کے اہم اور نازک موڑ پر وزیر اعظم کو آصف علی زرداری سے مشاورت اور رہنمائی کی کیا ضرورت آن پڑی ؟اور بعدازاں آصف زرداری کی چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات ہوئی، اس میں کوئی شک نہیں کہ آصف زرداری کو سیاست میں کمپرو مائز اور مفاہمت کا بادشاہ کہا جاتا ہے ان کی پرائم منسٹر ہائوس آمد سے بخوبی اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ وہ کوئی اہم ایڈوائس دینے گئے تھے ،وزیر اعظم کے ترکیہ اور میاں نواز شریف کے یورپی دورے کی خبروں نے بھی سیاست میں ہیجان پیدا کر رکھا ہے کہ اس مرحلے پر ایسے دوروں کی کیا ضرورت تھی ؟ سرکاری ذرائع بتاتے ہیں کہ برطانوی امیگریشن کے مطابق وزٹ ویزا پر چھ ماہ سے زیادہ نہیں رہ سکتے چونکہ میاں نواز شریف کے پاس پاسپورٹ نہیں تھا اس لئے ان کی مجبوری تھی ،برطانوی ہوم آفس نے عمران حکومت کے ایما پر انہیں لندن چھوڑنے کا نوٹس دے رکھا تھا ،جس کے خلاف انہوں نے برطانیہ میں اپیل دائر کر رکھی تھی جواب واپس لے لی گئی ۔سفارتی پاسپورٹ ملنے کے بعد لندن میں دوبارہ قیام کیلئے ان کا باہر جانا قانونی تقاضا تھا ، خان صاحب کو سازشی تھیوری سے باہر آکر نئے الیکشن کی جانب بڑھنا ہو گا ۔