شاہ زیب قتل کیس، مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی ملیر جیل سے رہا

24 نومبر ، 2022

کراچی(آئی این پی) شاہزیب قتل کیس میں شاہ رخ جتوئی کو ملیر جیل سے رہا کردیا گیا۔سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کا شاہزیب قتل کیس کے ملزمان کی سزا برقرار رکھنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا تھا۔سپریم کورٹ نے فریقین کے درمیان صلح ہونے پر ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا۔سپریم کورٹ نے شاہزیب قتل کیس کے ملزمان کی بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔سپریم کورٹ میں شاہزیب قتل کیس کے ملزمان کی بریت کا 17 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے تحریر کیا۔سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کا ملزمان کی سزا برقرار رکھنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ فریقین کے درمیان صلح ہو چکی ہے، مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی اور نواب سراج تالپور سمیت دیگر ملزمان کو بری کیا جاتا ہے، ملزمان اگر کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو انہیں فوری طور پر جیل سے رہا کیا جائے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ واضح رہے عدالت جذبات سے نہیں آئین کے مطابق فیصلے کرتی ہے، شاہ رخ جتوئی سمیت ملزمان کو بری کرنے کا مقصد قانون کے تحت بے قصور کو سزائے موت سے بچانا تھا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت دی گئی ملزمان کی سزا ختم کی جاتی ہے، شاہ رخ جتوئی اور شریک ملزمان اگر کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو فوری رہا کیے جائیں۔ قبل ازیں اسٹاف رپورٹر کے مطابق شاہ زیب قتل کیس میں شاہ رخ جتوئی و دیگر ملزمان کی رہائی کیلئے سندھ ہائی کورٹ نے خط لکھ دیا۔ ہائی کورٹ نے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت اور سپریڈینٹ سینٹرل جیل کو خط ارسال کردیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس میں ملزمان کی اپیلیں منظور کرلی ہیں۔ سپریم کورٹ نے ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ ملزمان میں شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور اور سجاد تالپور شامل ہیں۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ملزم شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کو سزائے موت سنائی تھی جبکہ ملزم سجاد تالپور کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ سندھ ہائی کورٹ نے ملزم شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کردی تھی۔ ملزمان نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔