نیدر لینڈ، عدالت نے افغانستان میں شہری کمپاؤنڈ پر ڈچ فضائیہ کا حملہ غیر قانونی قرار دیدیا، ہرجانے کا حکم

24 نومبر ، 2022

دی ہیگ (اے ایف پی) نیدرلینڈ کی عدالت نے افغانستان میں ڈچ ائیر فورس کی جانب سے ایک شہری کمپاونڈ پر حملے کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے، عدالت نے حملے میں جاں بحق ہونے والوں کے اہلخانہ کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا، یہ حملہ 17 جون 2017 کو کیا گیا تھا جس میں ڈچ ایف سولہ طیاروں نے علی الصبح چورا کے اسٹریٹجک علاقے کے قریب 28 گائیڈڈ بم داغے جن میں سے 18 قلاس نامی ایک شہری کمپاونڈ پر گرے، اس حملے میں 18 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ڈچ فوج باضابطہ طور پر عکسری اور شہری اہداف میں امتیاز نہ کرسکی، ریاست کے پاس اس وقت موجود معلومات ناکافی تھیں، مرنے والوں میں ایک شخص کی اہلیہ، دو بیٹیاں، تین بیٹے اور ایک ایک درخواست کنندہ کی بہو بھی شامل تھیں۔ ڈچ حکومت کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ طالبان کمپاونڈ کو عسکری مقاصد کیلئے استمعال کرتے تھے اور اگر چہ حملے کے وقت وہاں شہری رہائش پذیر اس لئے حملے کا جواز موجود تھا۔ تاہم ججز کا کہنا تھا کہ اس کمپاونڈ کے اطراف میں بمباری سے 15 گھنٹے پہلے تک کوئی فائرنگ نہیں ہوئی تھی۔ متاثرین کے وکیل کا کہنا تھا کہ اس وقت دستیاب معلومات 15 گھنٹے پرانی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس معلومات اس نوعیت کی نہیں ہوتی کہ کوئی بھی اٹھے اور 7 بم مار کر آجائے۔ ججز نے متاثرین کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا تاہم ہرجانے کی رقم کا تعین اگلے مرحلے میں کیا جائے گا۔ ڈچ وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے کا جائزہ لیں گے۔