ورلڈکپ میں سعودی عرب کی فتح نے خطے کو یکجا کر دیا، کئی ممالک میں جشن

24 نومبر ، 2022

کراچی (جنگ نیوز/نمائندہ جنگ) فیفا ورلڈ کپ 2022 میں سعودی عرب کی شاندار فتح کو پورے خطے نے اپنا لیا اور قطر سمیت کئی مسلم ممالک نے اسے اپنی کامیابی سمجھ کر منایا۔ تہلکہ خیز فتح کا پوری دنیا میں چرچا رہا۔ میزبان ملک قطر میں فلک بوس عمارتیں جشن فتح مناتے ہوئے سبز رنگ میں جگمگا اٹھیں۔ ٹورنامنٹ کیلئے آس پاس کے ممالک سے آنے والے عرب شائقین سعودی پرچموں میں لپٹے سڑکوں پر آ گئے۔ اس دوران خصوصی طور پر سوشل میڈیا صارفین سعودی عرب کے ساتھ جشن منانے کے لیے اکٹھے ہوگئے۔ سعودی عرب کی کامیابی ٹوئٹر پر ٹرینڈ بنی ہوئی ہے۔ امیر قطر شیخ تمیم بن حماد الثانی میچ کے بعد سعودی پرچم لپیٹے خوشی مناتے رہے تھے۔ عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی نے ٹویٹ کرکے سعودی عرب کو مبارک باددی۔ انہوں نے لکھا کہ ہم برادر سعودی قومی ٹیم کو ارجنٹائن کے خلاف اس فتح پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ میں ان کو اور ورلڈ کپ میں شریک تمام بھائیوں کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ سعودی عرب کے روایتی حریف یمن کے حوثی باغیوں کی قیادت کی جانب سے بھی غیرمتوقع طور پر مبارکباد کا پیغام دیا گیا ہے۔ عرب امارات کے نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم، دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد نے بھی سعودی عرب کو مبارکبا دی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ورلڈکپ قطر میں سیاسی بحران کے صرف ایک سال بعد منعقد ہو رہا ہے۔ 2017میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے قطر کے ساتھ تمام سفارتی اور تجارتی تعلقات منقطع کرتے ہوئے فضائی، زمینی اور سمندری ناکہ بندی کر دی۔ تاہم علاقائی رہنماؤں نے 2021 میں سعودی عرب میں العلا معاہدے پر دستخط کے ساتھ نئے دور کا آغاز کیا۔ قطری میڈیا کے مطابق منگل کو یہ فتح تنائو کے خاتمے کو اجاگر کرتی دکھائی دی۔ دریں اثنا سعودی عرب کی ارجنٹائن کے خلاف شاندار کارکردگی پر وزیراعظم شہباز شریف، سابق وزیراعظم عمران خان، وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو مبارکباد دی ہے۔ اپنے علیحدہ علیحدہ پیغامات اور ٹوئٹ میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی ٹیم نے جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے وہ واقعی لاجواب تھی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے قطر کو فیفا ورلڈ کپ کی میزبان کے طور پر پروپیگنڈے کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، میگا ایونٹ کے شاندار انتظامات اور عالمی امن و ترقی کے فروغ کے لیے قطر کوسراہا جانا چاہیے۔