رینجرز نے الطاف حسین کو معطل کرنے پر مجبور نہیں کیا،فاروق ستار

01 دسمبر ، 2022

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) متحدہ قومی موومنٹ کے سابق کنوینر فاروق ستار نے برطانوی ہائی کورٹ کو بتایا کہ رینجرز نے الطاف حسین کو معطل کرنے پر مجبور نہیں کیا۔ انھوں نے عدالت کو بتایا کہ22 اگست 2016 کو الطاف حسین کی تقریر کے فوری بعد رینجرز نے انھیں گرفتار کرلیا اور انھیں پریس کانفرنس سے روک دیا لیکن رینجرز کی حراست میں ایک رات گزارنے کے بعد دوسرے دن لندن میں مقیم جلاوطن رہنما سے علیحدگی کا اعلان کرنے کیلئے پریس کانفرنس کی اجازت دیدی۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے یہ باتیں لندن میں الطاف حسین کے زیر قبضہ ایک کروڑ پونڈ مالیت کی 7 پراپرٹیز کا کنٹرول حاصل کرنے کے ایم کیو ایم کے دعوے کے مقدمے میں ہائی کورٹ کے پراپرٹیز اور بزنس ڈویژن میں اپنی شہادت قلمبند کراتے ہوئے کہیں۔ دیوالیہ اور کمپنیر کورٹ (ICC) کے جج مسٹر کلائیو جونز نے ایم کیو ایم کے قائد کی متنازعہ تقریر والے دن رینجرز کی کارروائی، جیو نیوز کو ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے انٹرویو، کراچی کے ہنگاموں اور ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے الطاف حسین کو پارٹی سے معطل کرنے کیلئے اپنے اختیارات کے استعمال کے حوالے سے واقعات کی سماعت کر رہے تھے۔ الطاف حسین کے وکیل رچرڈ سلیڈ نے الطاف حسین کے خلاف ایم کیو ایم پاکستان کے دعوے کی سپورٹ میں عدالت میں پیش ہونے پر دوسرے دن ڈاکٹر فاروق ستار پر جرح کی۔ عدالت میں انھوں نے الطاف حسین کے سابق وفاداروں کی جانب سےالطاف حسین کے خلاف کی جانے والی ہر کارروائی کا بھرپور دفاع کیا۔ لندن کے علاقے مل ہل میں واقع ایبے ویو، جہاں الطاف حسین مقیم ہیں، ایج ویئر میں واقع نمبر ون ہائی ویو گارڈنز، جو کرایہ پر اٹھاہوا ہے، ایج ویئر میں واقع نمبر 5 ہائی ویو گارڈنز، ایج ویئر میں واقع نمبر 185 وہٹ چرچ لین، ایج ویئر میں واقع نمبر 221 وہٹ چرچ لین، مل ہل میں واقع بروک فیلڈ ایونیو اور ایج ویئر میں واقع فرسٹ فلور ایلزبتھ ہائوس، جوایم کیو ایم کے انٹر نیشنل سیکریٹریٹ کے طورپر استعمال کیا جارہا ہے، کا کنٹرول حاصل کرنے کیلئے پاکستان کے وفاقی وزیر مواصلات سید امین الحق نے الطاف حسین کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ ایم کیوایم پاکستان نے برطانوی ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا کہ یہ پراپرٹیز ایم کیو ایم پاکستان کے حوالے کی جائیں کیونکہ ایم کیو ایم کا نظام ایم کیو ایم پاکستان چیپٹر کی طرف سے سنبھالے جانے کے بعد الطاف حسین کا اب ٹرسٹ کی ان پراپرٹیز پر کوئی حق نہیں ہے۔ فاروق ستار نے تسلیم کیا کہ انھوں نے 23 اگست کو لندن میں ندیم نصرت سے بات کی تھی۔ الطاف حسین کے وکیل کا کہنا تھا کہ فاروق ستار نے 22 اگست کو بھی ندیم نصرت سے بات کی تھی اور انھوں نے مشترکہ اقدامات پر اتفاق کیا تھا، جس میں الطاف حسین کی جانب سے اپنی تقریر پر معذرت کرنا شامل تھا لیکن فاروق ستار نے اس کی تردید کی۔ مقدمے کی سماعت جاری ہے۔