ایران کیخلاف طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہئے، فوجی کارروائی کے معنی شکست ہیں، سابق برطانوی آرمی چیف

14 جنوری ، 2022

لندن (آئی این پی)برطانیہ کے سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل نیک کارٹر نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے معنی شکست ہیں‘ویانا مذاکرات میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ مذاکرات سے سمجھوتہ حاصل کرنا ہے ‘ایٹمی پروگرام کی وجہ سے ایران کے خلاف جنگ، سیاستدانوں کی شکست کا سبب بنے گی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی فوج کے ریٹائرڈ جنرل نیک کارٹر نے ویانا مذاکرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ مذاکرات کے ذریعے سمجھوتہ حاصل کرنا ہے اور فوجی وسائل کا استعمال کا مطلب، شکست ہے۔برطانیہ کی مسلح افواج کے سابق چیف آف آرمی اسٹاف کا کہنا تھا کہ ایٹمی پروگرام کی وجہ سے ایران کے خلاف جنگ، سیاستدانوں کی شکست کا سبب بنے گی۔انہوں نے ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا کہ سیاسی اور سفارتی مذاکرات میں ناکامی کی صورت میں حربے کے طور پر فوجی آپشن کا استعمال کیا جانا چاہئے اور ایران کے خلاف طاقت کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہئے۔ 44 سال کا فوجی تجربہ رکھنے والے برطانوی جنرل کا کہنا تھا کہ جو کچھ سننے میں آ رہا ہے کہ سفارتکار مذاکرات کی میز پر ہیں اور ان کو معاہدہ کو حتمی شکل دے دینی چاہئے، ہم فوجی وسائل کے استعمال کو بہتر نہیں سمجھتے، یہ ایک شکست کے مترادف ہوگا۔ان کہنا تھا کہ ایرانی نہیں چاہتے کہ علاقہ تہ و بالا ہو جائے اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ معاملہ کنٹرول ہو جائے گا، کیونکہ یہ ایران کے مفاد میں نہیں کہ شمالی کوریا کی طرح پوری طرح سے الگ تھلگ پڑ جائے۔