مودی کے بھارت میں خواتین کیلئے عصمت دری اور بھوک کے سوا کچھ نہیں، دلت سکالر

14 جنوری ، 2022

اسلام آباد(اے پی پی)ایک دلت سکالر نےکہا ہے کہ مودی کے بھارت میں دلت خواتین کے نصیب میں عصمت دری اور بھوک کے سوا کچھ نہیں،دلتوں کو اونچی ذات کے ہندومحلوں کے مندروں میں بھی جانے کی اجازت نہیں ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں اعلیٰ ذات کے ہندوئو ں کی طرف سے دلتوں کے خلاف انسانی حقوق کی زیادتیاں ایک معمول ہے۔ دلتوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں ملوث افراد زیادہ تر بی جے پی، آر ایس ایس سے وابستہ ہیں اور انہیں حکمران بی جے پی کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔دلت خاندان میں پیدا ہونا بھارت میں ایک ذلت ہے ۔رپورٹ میں کئی دلت ارکان کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ دلت صدیوں سے ہندو ذات پات کے نظام کا شکار ہیں۔ایک دلت دانشور نے کہا کہ بھارت میں ذات پات پر مبنی جبر اور تشدد اب بھی روزمرہ کی حقیقت ہے اور اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ آزادی کے 75 سال بعد بھی دلت بھارت میں غلاموں کی زندگی گزار رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں دلتوں کو ناپاک سمجھا جاتا ہے اور انہیں اونچی ذات کے ہندومحلوں کے مندروں میں بھی جانے کی اجازت نہیں ہے۔ دلت سکالر نے نشاندہی کی کہ مودی کے بھارت میں دلت خواتین کے نصیب میں عصمت دری اور بھوک کے سوا کچھ نہیں۔