امریکہ میں اینٹی بایوٹک دوائوں کیخلاف مزاحم بیکٹیریا

14 جنوری ، 2022

نیویارک /کراچی (نیوز ڈیسک) عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کہتا رہا ہے کہ اینٹی بایوٹک دوائوں کیخلاف مزاحمت کی صلاحیت حاصل کرنے والے بیکٹیریا (سُپر بگ) نسل انسانی کو درپیش 10؍ بڑے خطرات میں سے ایک ہے، لیکن اب امریکی ماہرین نے ایک ایسی جین دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو وبائی مرض کی صورت میں اگر پھوٹ پڑی تو تباہی مچا سکتی ہے۔ یونیورسٹی آف جارجیا کے سینٹر فار فوُڈ سیفٹی (سی ایف ایس) نے ریاست کے شہری علاقوں کے سیوریج کے پانی کے نمونے لیے اور اُن میں MCR-9 جین کی موجودگی تلاش کی۔ یہ وہ جین ہے جو قدرتی طور پر بیکٹیریا میں پائی جاتی ہے اور کسی بھی بیکٹیریا میں اِس جین کی موجودگی سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ دنیا کی اہم ترین اینٹی بایوٹک دوا Colistin کیخلاف مزاحمت کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کولیسٹین کو آخری حربے کے طور پر استعمال کی جانے والی اینٹی بایوٹک دوا سمجھا جاتا ہے۔ جرنل آف گلوبل اینٹی مائیکرو بیئل ریزسٹنس میں شائع ہونے والی ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ یہ دوا وہ انفکشن ٹھیک کر سکتی ہے جو دوسری اینٹی بایوٹک دوائیں نہیں کر سکتیں، اس لئے امکان ہے کہ اگر کوئی جرثومہ اس دوا کیخلاف مزاحمت پیدا کر لے تو اس مرض کا ٹھیک ہونا ممکن نہیں۔