امریکہ میں نسلی تنازعات بڑھنے لگےہیں،ولادیمیر زرینووسکی

14 جنوری ، 2022

نیویارک/کراچی (نیوز ڈیسک) روس سے تعلق رکھنے والے کٹر خیالات کے حامل قوم پرست سیاست دان اور الٹرا نیشنلسٹ پارٹی (ایل ڈی پی آر) کے رہنما ولادیمیر زرینووسکی نے کہا ہے کہ امریکا میں نسلی تنازعات آہستہ آہستہ بڑھ رہے ہیں اور اس صورتحال کی وجہ سے لاکھوں سفید فام امریکی روس کی ریاست سائبیریا کی طرف ہجرت کر سکتے ہیں۔ ایک انٹرویو میں زرینووسکی نے کہا ہے کہ امریکا دلدل میں پھنس چکا ہے، اُس نے اپنے ہی زوال کیلئے وہی اقدامات کیے ہیں جو ماضی میں سابق سوویت یونین نے کیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 70؍ سال تک روس میں مختلف نسلوں کو روسی باشندوں کی قیمت پر پالا جاتا رہا اور 1991ء میں جب ان نسلی گروہوں نے چیخ و پکار شروع کی کہ وہ سوویت یونین کا مزید عرصہ تک حصہ نہیں رہ سکتے تو روسی باشندے ملک کو (ٹوٹنے سے) بچانے نہیں آئے کیونکہ روسیوں کو سمجھ ہی نہیں تھی کہ یہ اُن کی بھی سرزمین ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب امریکا میں بھی ٹھیک وہی منظرنامہ تشکیل پا رہا ہے، اگرچہ وہاں قومیت کے نام پر کوئی مسئلہ نہیں لیکن آپ دیکھیں وہاں سیاہ فام امریکی ہیں، میکسیکن لوگ ہیں، غیر سفید فام لوگ ہیں اور کئی دیگر قومیتیں اور نسلیں ہیں جو اپنی مرضی کے قوانین منظور کرا رہے ہیں اور سفید فام لوگوں کو اپنی رائے کے اظہار، حقوق، کلچر اور تاریخ سے محروم کیا جا رہا ہے۔