پی ٹی آئی جو کام نہیں کرسکی وہ ن لیگ کر کے دکھائے گی،مفتاح اسماعیل

14 جنوری ، 2022


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی جو کام نہیں کرسکی وہ ن لیگ کر کے دکھائے گی،سینئر صحافی اور تجزیہ کار فہد حسین نے کہا کہ حکومت ہر گزرتے دن کے ساتھ کمزور ہوتی جارہی ہے،سینئر صحافی و تجزیہ کار عاصمہ شیرازی نے کہا کہ منی بجٹ حکومت کے گلے کی ہڈی ہے،سینئر صحافی اور تجزیہ کار سلیم صافی نے کہاکہ عمران خان کپتان کم اور کھلاڑی زیادہ نظر آرہے ہیں۔سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت قومی اسمبلی میں عددی اکثریت رکھتی ہے، اپوزیشن نے منی بجٹ کیخلاف حمایت کیلئے اتحادی جماعتو ں سے رابطہ کیا تھا، یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ڈبل روٹی ، دہی اور مرغیوں کو لگژری آئٹم قرار دیدیا گیا ہے،ستم ظریفی ہے کہ کنولااور سن فلاور کے بیجوں پر ٹیکس لگادیا گیا، یہ عجیب حساب ہے کہ حکومت 343ارب روپے جمع کرے گی لیکن ٹیکس صرف 2ارب روپے کا ہے باقی پیسے کون سے فرشتے انہیں دیں گے ،جتنی مشینوں پر ٹیکس لگائے گئے وہ پہلے ہی ڈاکومنٹڈ ہوتی ہیں، ادویات پر ٹیکس لگا کر حکومت کہتی ہے سات دن میں واپس کردیں گے، جن لوگوں سے مری کی سڑک صاف نہ ہوسکے وہ سات دن میں کیسے ٹیکس واپس کریں گے، فارماسیوٹیکل کی کوئی صنعت undocumented نہیں ہوسکتی۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عجیب بات ہے کہ آئی ایم ایف بیجوں، دہی، ڈبل روٹی پر ٹیکس لگانے کا کہتا ہے لیکن ریئل اسٹیٹ کو حکومتی استثنیٰ ختم کرنے کا نہیں کہتا ہے، ہماری صلاحیتوں کا موازنہ پی ٹی آئی سے نہ کیا جائے، پی ٹی آئی جو کام نہیں کرسکی وہ ن لیگ کر کے دکھائے گی، پی ٹی آئی کے نورعالم خان اور راجا ریاض ووٹ دینا نہیں چا رہے تھے پہلی دفعہ ووٹ میں وہ بیٹھے رہے۔سینئر صحافی و تجزیہ کار فہد حسین نے کہا کہ منی بجٹ کی منظوری سے حکومت کی پوزیشن بہتر ہونے کا تاثر درست نہیں ہے، مالیاتی ضمنی بل کی منظوری سے حکومت کو فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہی ہوگا، اپوزیشن منی بجٹ کی منظوری سے دل ہی دل میں بہت خوش ہوگی کیونکہ اس سے مہنگائی بڑھے گی اور حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہوگا، مالیاتی ضمنی بل کو ایک اسٹریٹجک ایشو کے طور پر پیش کیا گیا ہے، منی بجٹ کیلئے بھی اپوزیشن ارکان اسمبلی کو فون کالز گئی ہیں، یہ فون کالز اس لحاظ سے مختلف ہیں کہ ان میں حکومت کیلئے سپورٹ مانگنے کے بجائے منی بجٹ کو ریاست کی ضرورت قرار دیا گیا، اپوزیشن نے نہ صرف ان فون کالز کو وصول کیا بلکہ ان سے اتفاق بھی کیا ہے، حکومت ہر گزرتے دن کے ساتھ کمزور ہوتی جارہی ہے، اتنی مشکلات میں گھری حکومت کھڑی رہے تو یہ کمزوری اپوزیشن کی ہے۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار عاصمہ شیرازی نے کہا کہ منی بجٹ حکومت کے گلے کی ہڈی ہے جسے وہ نہ اگل سکتی ہے نہ نگل سکتی ہے، دلچسپ بات ہے کہ اپوزیشن چاہتی ہے منی بجٹ منظور ہوجائے، حکومت میں ایک بڑا گروپ ناراض ہے آج بھی 14ارکان اسمبلی میں نہیں تھے، پارلیمانی پارٹی اجلاس نے واضح کردیا کہ حکومتی ارکان بھی حکومت کی پالیسیوں سے خوش نہیں ہیں، اپوزیشن کو اتحادیوں سے بات چیت کی جلدی نہیں ہے وہ چاہتی ہے حکومت اپنے بوجھ تلے دب جائے۔ عاصمہ شیرازی کا کہنا تھا کہ منی بجٹ کی منظوری کیلئے اپوزیشن سے زیادہ حکومتی ارکان اسمبلی کو فون کالز زیادہ گئی ہیں، کھلاڑی کا میچ اس وقت سیاستدانوں سے ہے، ہمیں اپنے سیاستدانوں کو کم نہیں سمجھنا چاہئے، جہاں بھی نمبر گیم کی بات آئی اپوزیشن نے ہائبرڈ سسٹم کو ایکسپوز کیا ہے، آصف زرداری، مولانا فضل الرحمٰن اور شہباز شریف جلد ایک صفحہ پر نظرآئیں گے، حکومتی جماعت میں دراڑیں پڑچکی ہیں جس کا اپوزیشن کو فائدہ ہوگا، ریاست کو اس وقت سیاسی پارٹیوں کے ساتھ آئین اور پارلیمان کی بھی ضرورت ہے۔سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو عوام کے غصے کا اندازہ ہے، وزیراعظم نے پہلے پرویز خٹک کو کارکردگی دکھانے کے باوجود دوبارہ وزیراعلیٰ نہیں بنایا، اب جب پی ٹی آئی کی کے پی میں حالت خراب ہوگئی تو انہیں پارٹی آرگنائز کرنے کیلئے بھیج دیا گیا، پرویز خٹک جہاں بھی جاتے ہیں انہیں عوامی غصے کا سامنا کرنا پڑتا ہے، پی ٹی آئی کے درجنوں ایم این ایز ٹکٹ کیلئے ن لیگ سے رابطہ کررہے ہیں۔ سلیم صافی کا کہنا تھاکہ حکومت کی طرح اپوزیشن کے پاس بھی کوئی حکمت عملی نہیں ہے، ن لیگ سے زیادہ بہتر آفر اور تابعداری پیپلز پارٹی آفر کررہی ہے، عمران خان نے پیپلز پارٹی سے بھی زیادہ تابعداری آفر کردی ہے اسی کی برکت سے آج منی بجٹ منظور ہوسکا ہے، منی بجٹ کی منظوری کیلئے حکومتی ارکان اسمبلی کو ٹیلیفون کالز گئیں، عمران خان کپتان کم اور کھلاڑی زیادہ نظر آرہے ہیں۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی، اپنے پارٹی اراکین اور اتحادیوں کے تحفظات اور ناراضگیوں کے باوجود قومی اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کر کے منی بجٹ منظور کروانے میں کامیاب ہوگئی ہے، دوسری طرف منی بجٹ کی منظوری سے پہلے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، اس اجلاس میں وزیراعظم عمران خان اور وزیردفاع پرویز خٹک کے درمیان اختلافات کی خبریں سامنے آئیں جس کی پرویز خٹک نے تردید کردی، خبروں کے مطابق وزیردفاع پرویز خٹک نے اجلاس میں وزیرتوانائی حماد اظہر پر تنقید کی، پرویز خٹک نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں گیس کنکشنز پر پابندی ہے، اگر یہی رویہ رہا تو ہم ووٹ نہیں دیں گے، خبروں کے مطابق وزیراعظم نے پرویز خٹک سے کہا کہ اگر آپ مطمئن نہیں ہیں تو کسی اور کو حکومت دیدیتے ہیں۔