ECP کی اسکروٹنی کمیٹی کا سپریم کورٹ کے فیصلے سے رجوع

14 جنوری ، 2022

اسلام آباد (طارق بٹ) ECP کی اسکروٹنی کمیٹی کا سپریم کورٹ کے فیصلے سے رجوع، فیصلہ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف پر غیر ملکی فنڈنگ ​​کا الزام صرف وفاقی حکومت ہی لگا سکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی اسکروٹنی کمیٹی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی فنڈنگ ​​اور غیر اعلانیہ اکاؤنٹس کو الگ کرنے میں اپنا مینڈیٹ اور کام کا دائرہ کارسپریم کورٹ کے ایک فیصلے سے اخذ کیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی پر غیر ملکی فنڈنگ ​​کا الزام صرف وفاقی حکومت ہی لگا سکتی ہے۔ یہ فیصلہ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے رہنما حنیف عباسی کی جانب سے عمران خان کے خلاف آئین کے آرٹیکل 184 (3) کے تحت دائر درخواست پراس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے 16دسمبر 2017 کو سنایا تھا۔ عباسی نے عدالت عظمیٰ سے ڈیکلیریشن کی درخواست کی تھی کہ عمران خان رکن قومی اسمبلی بننے کے اہل نہیں۔دیگر دعووں کے علاوہ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک غیر ملکی امداد یافتہ جماعت ہے؛ اس کے چیئرمین کے مالیاتی غلط بیانات، غلط استعمال اور چوری کی تحقیقات کی جائیں؛ اور اس کے ٹیکس گوشواروں اور اثاثوں کے اعلانات کی چھان بین کے لیے ایک جامع اور تفصیلی تحقیقات شروع کی جائیں۔ اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے اور ای سی پی کی جانب سے اسے تفویض کردہ ٹی او آرز سے اپنا مینڈیٹ اور کام کا دائرہ اخذ کرتی ہے۔