عدالت عظمیٰ کے احکامات کی خلاف ورزی، سول اسپتال کے ایڈیشنل ایم ایس کی کی بلدیہ عظمیٰ میں ڈیپوٹیشن میں توسیع

14 جنوری ، 2022

کراچی (بابر علی اعوان /اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ نے عدالت عظمیٰ کے احکامات کے خلاف سول اسپتال کراچی کے ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالحمید جمانی کی بلدیہ عظمیٰ کراچی میں بحیثیت سینئر ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز تعیناتی اور ڈیپوٹیشن میں ایک سال کی توسیع کر دی ہے۔ اس ضمن میں اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق حکومت سندھ کے 30 نومبر 2020 کے اعلامیے کے تسلسل میں محکمہ صحت سندھ کے ملازم اور سول اسپتال کراچی کے 19 گریڈ کے ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالحمید جمانی کی ڈیپوٹیشن میں ایک سال کی توسیع دی جاتی ہے جو اس وقت بلدیاتی حکومت اور ایچ ٹی پی ڈیپارٹمنٹ کےایم سی شعبہ کے میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسزکے سینئر ڈائریکٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ سینئرڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز 20 گریڈ کی اسامی ہے جس پر نہ صرف 19گریڈ کے افسر کو تعینات کیا گیا بلکہ ڈیپوٹیشن پر دوسرے محکمہ سے مسلط کیا گیا حالانکہ جونیئر افسر کی سینئر اسامی پر تعیناتی اور ڈیپوٹیشن دونوں عدالتی احکامات کے خلاف ہیں۔ ڈیپوٹیشن سے متعلق تو عدالت عظمیٰ کے واضح احکامات ہیں جن پر عملدرآمد سے بڑی تعداد میں افسران کو دوسرے محکموں سے ان کےاصل محکموں میں واپس بھی بھیجا جاچکا ہے لیکن اب حکومت نے ایک بار پھر ڈیپوٹیشن شروع کر دی ہے۔ اس تعیناتی سے کے ایم سی کے شعبہ میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز کے سینئر افسران کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے اور میرٹ ان کا میرٹ سے یقین اٹھ گیا ہے۔ اس سلسلے میں چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کا موقف جاننے کے لئے ان کے ترجمان فرحت امتیاز سے مسلسل دو دن تک رابطہ کیا گیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ انہیں تاحال چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہکی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا۔