آسٹریلین کپتان بڑے اسٹارز کے دورۂ پاکستان کیلئے پرامید، اسکواڈ کی سلیکشن شروع

14 جنوری ، 2022

  کراچی ( اسٹاف رپورٹر) آسٹریلین ٹیسٹ ٹیم کے کپتان پیٹ کمنزنے دورے پاکستان کے حوالے سے مثبت بیان دیتے ہوئے نوید اور خوش خبری دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کے بہترین پلیئرز پاکستان جائیں گے، یہ ممکن ہے کہ کچھ شاید نہ جائیں، یہ ان کا فیصلہ ہوگا، ہمیں ماننا ہوگا۔ ہیٹ کمنز نے انکشاف کیا ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا اور سلیکٹرز نے ابھی کسی کو مجبور نہیں کیا ہے، سرسری سی بات کی ہے۔ دورے کے حوالے سے مزید کچھ معلومات اکٹھی کرنا ہیں، بائیو ببل کے حوالے سے تحفظات ہیں، سب سمجھتے ہیں کہ کورونا وائرس کی پابندیوں کی وجہ سے کھلاڑیوں کی آزادی محدود ہوجاتی ہے۔ اب ایسے میں کچھ پلیئرز پاکستان نہیں جانا چاہتے تو یہ ان کافیصلہ ہوگا، اس پر کسی کو نہیں بولنا چاہئے۔ کمنز نے انکشاف کیا ہے کہ سلیکٹرز نے اسکواڈ کی سلیکشن کے کے لئے کام شروع کردیا ہے۔ بہت سا کام باقی ہے، جتنا ہوا ہے، اس میں میں کہہ سکتا ہوں کہ سب کچھ مثبت جارہا ہے۔ پیٹ کمنز نے واشگاف الفاظ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے پلان اور کام کی مکمل تعریف کی ہے اور کہا ہے کہ پی سی بی نے جو کام کیے ہیں وہ شاندار ہیں۔ پیٹ کمنز نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ ٹیسٹ اسکواڈ کے کھلاڑیوں کی اکثریت پاکستان کا دورہ کرے گی۔ دریں اثنا کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا نے 3 مارچ سے کراچی میں ٹیسٹ میچ سے شروع ہونے والے دورہ پاکستان کے لیے ابھی کھلاڑیوں کی حتمی رائے طلب نہیں کی، تاہم سلیکٹرز نے آئندہ دو مصروف مہینوں کے حوالے سے پلان ترتیب دینا شروع کردیا ہے، اس دوران آسٹریلیا، پہلے نیوزی لینڈ کے خلاف ایک روزہ اور ٹی20 سیریز اور سری لنکا کے خلاف پانچ ٹی20 میچز کھیلے گا جس کے بعد دورہ پاکستان اور پھر آئی پی ایل ہوگا۔ کھلاڑیوں اور اسٹاف ممبرز کو 1998 کے بعد پہلے دورہ پاکستان اور وہاں سکیورٹی کی صورت حال پر ابتدائی بریفنگ دی جاچکی ہے۔ واضح رہے کہ آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم نے رواں برس مارچ اپریل میں پاکستان کا دورہ کرنا ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ، تین ون ڈے اور ایک ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلا جائے گا۔ ٹیسٹ میچز کراچی، راولپنڈی اور لاہور میں کھیلے جائیں گے جب کہ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچز لاہور میں ہوں گے۔ دریں اثنا آسٹریلوی سلیکٹرز نے دو ٹیموں کی تشکیل کیلئے شروع کردیا ہے، اگلے ماہ آسٹریلیا کے 2اسکواڈز کا اعلان ہوگا۔ ٹیسٹ ٹیم کو پاکستان کا دورہ کرنا ہے جبکہ محدود اوورز سائیڈ کو نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے خلاف بھی سیریز کھیلنا ہے ۔ اس طرح صرف وائٹ بال فارمیٹ کھیلنے والوں کی ترجیح پاکستان نہیں ہوگی۔ آسٹریلیا کے ٹیسٹ اسکواڈ کو اگلے ماہ کے آخر میں پاکستان آنا ہے۔ سلیکٹرز اگلے ہفتہ ہوبارٹ ٹیسٹ کے اختتام پر اسکواڈ کا اعلان کریں گے۔ ذرائع کے مطابق ٹیسٹ پلیئرز کے بعد محدود اوورز فارمیٹ کے کھلاڑی مارچ میں پاکستان آئیں گے، اپریل میں آئی پی ایل بھی ہے، کچھ پلیئرز براہ راست آئی پی ایل کھیلنے کے خواہش مند ہیں، کچھ پلیئرز پاکستان میں سیریز کھیل کر پھر آئی پی ایل کو جوائن کریں گے۔ مچل ا سٹارک کے بارے میں یہ کنفرم خبر ہے کہ وہ پاکستان میں ایک فارمیٹ میں نہیں ہونگے، یہ بھی ممکن ہے کہ وہ سرے سے پاکستان نہ آئیں۔