ایم کیو ایم کی آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل

14 جنوری ، 2022

کراچی(اسٹاف رپورٹر)متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے حق پرست اراکین قومی اسمبلی نے ضلع غربی کی آبادی کی غیر منصفانہ تقسیم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منگھوپیر سب ڈویثرن کی آبادی 7لاکھ 11ہزار 205پر مشتمل ہےجبکہ گزٹ نوٹیفیکیشن پیپلز پارٹی کی متعصب سندھ حکومت کی جانب سے نکالا گیا ہے اس میں شیڈول 1میں آبادی کو 5لاکھ تا 7لاکھ ظاہر کیا ہے جبکہ منگھوپیر کی سب ڈویثر ن کی آبادی میں اورنگی ٹاؤ ن سب ڈویثرن سے 2یوسیز کی آبادی 19لاکھ 7ہزار224کو ملا کر ایک ٹاؤن بنادیاگیاہے،اس طرح منگھوپیر ٹاؤن کی کل آبادی 9لاکھ 8ہزار 459ہوگئی ہے جبکہ اورنگی ٹاؤن سب ڈویثرن کی آبادی صرف4لاکھ 71ہزار452رہ جاتی ہے جسے مومن آباد ٹاؤن کا نام دیا گیا ہے جو کہ شہری سندھ کراچی کے شہریوں کے ساتھ ایک خوفناک عمل کیا گیا ہے۔حق پرست اراکین قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ یہ ہی نہیں اس اورنگی سب ڈویثرن کی یوسی 11اور یوسی 9کو منگھو پیر ٹاؤن میں شامل کیا جاتا ہے اور ٹاؤن آفس منگھو پیر یا سرجانی ٹاؤن کے کسی علاقے میں بنایا جاتا ہے تو یوسی 11اور یوسی 9 کے مکینوں کو اپنے مسائل کے حل کیلئے ٹاؤن آفس جانے کیلئے دشوار گزار اور طویل راستوں سے گزر کر کم از کم ایک گھنٹے کی مسافت سے راستہ طے کرنا پڑیگا۔اراکین قومی اسمبلی نے چیف جسٹس سپریم کورٹ،وزیر اعظم پاکستان،آرمی چیف اور اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہےکہ پیپلز پارٹی کی متعصب سندھ حکومت کی اس گھناؤنی سازش کا نوٹس لیں اور ضلع غربی کی غیر منصفانہ تقسیم پر انکوائری تشکیل دیں،یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ ضلع غربی کے عوام علاقہ مکینوں کی جانب سے دائر اعتراضات وصول نہیں کئے گئے۔