امریکا اور برطانیہ میں نسل پرستی کا سامنا کرنا پڑا،کمار سانو کی بیٹی شینن

14 جنوری ، 2022

ممبئی (این این آئی)معروف بھارتی گلوکار کمار سانو کی بیٹی کو مغربی ممالک میں نسل پرستی کا سامنا کرنا پڑا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گلوکار کمار سانو کی بیٹی و گلوکارہ شینن نے اپنے حالیہ انٹرویو کے دوران نسل پرستی کا سامنا کرنے کے بارے میں بات کی کہ کس طرح انہیں امریکا اور برطانیہ میں نسل پرستی کا سامنا کرنا پڑا، جہاں انہوں نے اپنی پرورش کے ابتدائی سال گزارے۔ کمار سانو کی بیٹی نے کہا کہ وہ بہت چھوٹی عمر میں اپنی والدہ کے ساتھ لندن شفٹ ہوگئی تھیں اور وہیں سے انہوں نے موسیقی کی تربیت لی۔اْنہوں نے کہا کہ مجھے حقیقی زندگی میں بہت زیادہ ذہنی تناؤ کا سامنا کرنا پڑتا ، مجھے یاد ہے کہ جب میں موسیقی کے آڈیشن کیلئے گئی تو مجھے کم تر محسوس کیا گیا کیونکہ میں اردگرد کے اکثر لوگوں سے مختلف تھی۔گلوکار کی بیٹی نے کہا کہ میں بہت چھوٹی تھی، میں روتی ہوئی گھر واپس آتی اور ان واقعات کی وجہ سے اکثر میرا اعتماد ٹوٹ جاتا تھا، مجھے صرف ایک فنکار کے طور پر ہی نہیں بلکہ ایک انسان کے طور پر بھی خود کو ثابت کرنا تھا۔نوجوان گلوکارہ نے کہا کہ ʼمیں نے اب اس سے نمٹنا سیکھ لیا ہے، میری خواہش ہے کہ کسی دن اس کے بارے میں ایک گانا بناؤں اور دنیا کے کونے کونے میں بھارتی ثقافت کو فروغ دینے میں مدد کروںʼ۔