دوہری شہریت، حل طلب مسئلہ

شفقت علی رضا
14 جنوری ، 2022
بارسلونا کی ڈائری … شفقت علی رضا
اسپین میں مقیم اوورسیز پاکستانیوں کے بہت سے ایسے مسائل ہیں جنہیں حل کیا جانا اشد ضروری ہےلیکن سب سے پہلا اور گمبھیر مسئلہ ہے اسپین اور پاکستان کے درمیان دوہری شہریت کامعاہدہ ہے، پاکستان میں حکومت چاہے کسی بھی سیاسی پارٹی کی ہو وہ اس مسئلے کو حل کرانے کے لئے سرگرم رہی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی،پاکستان مسلم لیگ ق، پاکستان مسلم لیگ ن ماضی میں اس مسئلہ کو حل کرانے کی کوشش کرتی رہی ہیں، اسی طرح پاکستان تحریک انصاف نے اب اس مسئلے کو حل کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اسپین میں اپنے ہم منصب سے اس بات کا اظہار کیا اور پاکستانیوں کے اس مسئلہ کے بارے میں تفصیل سے بتایا،انہوں نے بتایا کہ جب کوئی پاکستانی اسپین میں شہریت حاصل کرتا ہے تو اسے پاکستان کی شہریت چھوڑنا پڑتی ہے جب کے دوسرے ممالک کی طرح یہ ہونا چاہیے کہ پاکستانی کمیونٹی یہاں دونوں ممالک کی شہریت رکھ سکے،اس کے جواب میں ہسپانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ معاملہ ہم قانون کو مد نظر رکھتے ہوئے حل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے،کئی سال سے پاکستان میں مختلف سیاسی جماعتوں کے اقتدار میں اسپین کی حکومت کو خط لکھے جاتے رہے ہیں کہ دہری شہریت کا معاہدہ پاکستان اور اسپین کے مابین ہو لیکن افسوس کہ اس مطالبہ کو آج تک عملی جامہ نہیں پہنایا جا سکا۔ 2014 میں جب پاکستان میں مسلم لیگ ن کی حکومت تھی تو اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سرکاری دورے پر میڈرڈ تشریف لائے تھے، سفارت خانہ میڈرڈ میں پاکستانی کمیونٹی کے معززین کی ان سے ملاقات کرائی گئی تھی جہاں کمیونٹی نے اپنے بہت سے مسائل ان کے سامنے رکھے تھے جن میں ایک دیرینہ مطالبہ دوہری شہریت کا تھا جب کہ دوسرا مطالبہ پاکستان سے تصدیق شدہ کاغذات کی معینہ مدت جو چھ ماہ تھی اس کو ایک سال کرنا تھا تاکہ تصدیق شدہ کاغذات ایک سال تک کار آمد رہ سکیں۔راقم سفیر پاکستان رفعت مہدی اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے ساتھ اس میٹنگ میں موجود تھا جو قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ان کے ہسپانوی ہم منصب کے درمیان ہوئی جہاں یہ دونوں مسئلے یعنی مطالبات سامنے رکھے گئے، ہسپانوی اسپیکر قومی اسمبلی نے واضح کیا کہ جب بھی ممکن ہوا تو دوہری شہریت کے مسئلے کو حل کریں گے لیکن یہ مستقبل میں ممکن ہو سکے گا بہرحال انہوں نے چھ ماہ تک کاغذات کی میعاد کو ایک سال تک کرنے کا عندیہ دے دیا،اس کے بعد دوسری سرکاری ملاقات اسپیکر قومی اسمبلی پاکستان اور اسپین سینیٹ کے چیئرمین کے درمیان ہوئی جس میں سردار ایاز صادق نے یہی دونوں مسئلے ان کے سامنے رکھے، ہسپانوی سینیٹ کے چیئرمین نے بھی یہی وعدہ کیا کہ مستقبل میں ہم اپنی پارلیمنٹ کے سامنے دہری شہریت کا مسئلہ رکھیں گے اور کوشش کریں گے کہ اس کو جلد حل کیا جائے ،انہوں نے بھی پاکستانی کاغذات کی تصدیق کی میعاد ایک سال کرنے کا حکم صادر کر دیا تھا اور ٹھیک ایک ہفتے کے بعد اس حکم نامے کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو گیا تھالیکن دوہری شہریت کا مسئلہ آج تک جوں کا توں ہے،پاکستان کی طرف سے ہمیشہ یہ کوشش کی گئی کہ دوہری شہریت کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ ہو جائے لیکن اسپین حکومت ابھی اس معاملے میں دلچسپی نہیں رکھتی جس طرح موجودہ حکومت نے اپنے وزیرخارجہ کو سرکاری دورے پر اسپین بھیجا ہے، اسی طرح اگر ماضی میں بھی دوسری سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے وزرا ء خارجہ اسپین کا سرکاری دورہ کرتے رہتے تو شاید آج تک یہ مسئلہ حل ہو چکا ہوتاکچھ ماہ پہلے ہسپانوی وزیر خارجہ کی اسلام آباد میں پاکستانی وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی تو اس میں اور بہت سے مسائل زیر بحث آئے لیکن وہاں دوہری شہریت کا مسئلہ نہیں اٹھایا جا سکا تھا۔ وزیر خارجہ پاکستان مخدوم شاہ محمود قریشی نے ہسپانوی ہم منصب سے اس معاملے پر بات کی جو قابل تحسین ہے لیکن مسئلہ پھر وہی ہے کہ کب اسپین کی حکومت چاہے گی کہ اسپین اور پاکستان کے مابین دوہری شہریت کے معاملے پر معاہدہ کیا جائے، اس مسئلے کو وقت کے ساتھ ہی حل ہونا ہے اور یہ مسئلہ تب تک حل نہیں ہو سکتا جب تک اسپین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی اپنے وجود کو تسلیم نہیں کروا لیتی، وجود کو تسلیم کرانے سے میرا مقصد یہ ہے کہ مختلف سرکاری اداروں میں پاکستانی بچوں کی رسائی ہو،وہ وہاں نوکری کریں،یہاں ہماری نسل تعلیم یافتہ ہو گی اور وہ تعلیم یافتہ بچے یہاں کے مقامی سرکاری، نیم سرکاری اور سیاسی محکموں، اداروں میں داخل ہوں گے تو مقامی کمیونٹی کی جھجک اور ڈر پاکستانیوں سے کم ہوگا، پاکستانیوں کو اپنا شہری سمجھا جائے گا،ویسے تو اسپینش قوم پاکستانیوں کو اپنا بھائی سمجھتی ہے ،پاکستانیوں کے تہواروں میں شامل ہوتی ہے اور اپنے تہواروں میں پاکستانیوں کو شمولیت کی دعوت دیتی ہے، اس کے باوجود پاکستانی کمیونٹی کو ابھی بہت کچھ کرنا ہے اور بہت مضبوط ہونا ہے، اتفاق و اتحاد کی فضا کو قائم کرنا ہے،پاکستان اور اسلامی تہواروں کو ایک پلیٹ فارم پر منانا ہے، یہاں کے قانون کا احترام کرنا ہے تاکہ ثابت ہو سکے کہ پاکستانی ایک زندہ و جاوداں قوم ہے،ہسپانوی قوم اور ہسپانوی ادارے پاکستانیوں کو بڑی عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، پاکستانیوں کو محنتی اور جفاکش کے نام سے جانا جاتا ہےلیکن پھر بھی ہمیں یہاں کے معاشرے میں ایک مضبوط قوم بن کر اُبھرنا ہے۔