مشترکہ مفادات کونسل، ساتویں مردم شماری کی منظوری، کراچی کو اضافی پانی کیلئے کمیٹی قائم

14 جنوری ، 2022

اسلام آ باد ( نیوز رپورٹر) مشترکہ مفادات کونسل نے ساتویں مردم و خانہ شماری کرانے کی منظوری دیدی ہے ۔ کراچی کے لیے پانی کی اضافی ضروریات کے معاملے کو کمیٹی دیکھے گی،مردم شماری کیلئے سینسس مانٹرنگ کمیٹی کے قیام کی بھی منظوری دیدی ہے۔اس کمیٹی کی سر براہی ڈپٹی چیئر مین پلاننگ کمیشن کریں گے ۔ کمیٹی میں تمام صو بائی چیف سیکرٹریز ، چیئر مین نادرا ،چیف کمشنر اسلام آ باد اور دیگر اعلیٰ افسران بھی شامل ہوں گے ۔ کمیٹی مردم شماری و خانہ شماری کی مانیٹرنگ کرے گی اور شفاف اور قابل اعتماد مردم شماری کو یقینی بنا ئے گی۔ یہ منظوری وزیر اعظم کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں دی گئی ۔اجلاس میں وزرائے اعلیٰ کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ صو بوں کی ڈیمانڈ پر سی سی آئی کے اجلاس کی تعداد میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ وزیر اعظم نے سی سی آئی کے مستقل سیکر ٹیریٹ کے قیام پر کونسل کے ممبران کومبارکباد دی اور کہا کہ یہ وفاق اور صو بوں میں ہم آہنگی اور ربط کا مظہر ہے۔ وزیر اعظم نے زور دیا کہ وفاقی حکومت وفاق کی تمام اکا ئیوں اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے قومی ایشوز کو حل کرنے کیلئے پر عزم ہے۔ مردم شماری ایڈوائزری کمیٹی کی سفارش پر کونسل نے ساتویں مردم شماری بہترین بین الا قوامی پریکٹس کے مطابق کرانے کی منظوری دی ۔ مردم شماری مں ڈیجیٹل ٹیکنالو جی اور جی آئی ایس مانیٹرنگ سسٹم کو استعمال کیا جا ئے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مردم شماری سے قبل خانہ شماری ( ہائوس شماری ) کرائی جائے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ایک قا بل اعتماد سینسس ڈیٹا چاہتی ہےتاکہ اسے شہر یوں کی فلاح و بہبود کیلئے پالیسیاں بنا نے اور پراجیکٹس بنا نے کیلئے استعمال کیا جا سکے ۔ اجلاس نے سی سی آئی کی سالانہ رپورٹ برائے2020.21 کی منظوری دی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 2020.21کے دوران کل چھ اجلاس ہو ئے ۔ 21ایجنڈ ا آئٹمز زیر غور آئے ۔ 13فیصلوں پر عمل درآ مد کیا گیا جبکہ چھ پر عمل جاری ہے۔ کونسل کے سابقہ فیصلوں پر عملدرآ مد کی پیش رفت کے بارے میں بھی اجلاس کو بتایاگیا۔ یہ بتایاگیا کہ سی سی آئی کا آ زادانہ سیکرٹیریٹ قائم کردیا گیا ہے جس کابجٹ 110.928ملین رو پے ہے۔یہ سیکرٹیریٹ وفاق اور صو بوں میں موثر کو آرڈی نیشن کیلئے سہو لت فراہم کرےگا۔ سی سی آئی نے فیصلہ کیا کہ کراچی کو اضافی پانی کی فر اہمی کو صوبوں کی آراء کو مفاہمانہ بنا نے کیلئے بنائی گئی کمیٹی میں سیا سی اور تیکینیکی سطح پر زیر بحث لایا جا ئےگا۔