اسلام آباد (خبر نگار،نیوز ایجنسیاں)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سانحہ مری کا ذمہ دار این ڈی ایم اے کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ انکوائری کی ضرورت ہی نہیں،23ہلاکتوں کے ذمہ دار ریاست اور این ڈی ایم اے ہیں، قانون پر این ڈی ایم اے نے عمل کرانا تھا،اس قانون میں جتنے لوگ ہیں وہ سب اور پوری ریاست اس سانحے کی ذمے دار ہے،باہر جا کر تقریریں سب کرتے ہیں، قانون پر عمل درآمد کوئی نہیں کرتا،وزیراعظم اجلاس بلا کر قصورواروں کا تعین کریں ،انہوں نے این ڈی ایم اے ممبر پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اگر نیشنل کمیشن کی میٹنگ 2018ء کے بعد نہیں ہوئی تو ذمہ داری آپ پر ہی عائد ہوتی ہے، عدالت نے کہا این ڈی ایم اے وزیراعظم کو کمیشن کا اجلاس بلانے کیلئے خط لکھے اور وزیراعظم آئندہ ہفتے کمیشن کا اجلاس بلا کر ذمہ داروں کا تعین کریں۔ کمیشن اس بات کا جائزہ لے کہ این ڈی ایم اے ایکٹ پر عمل درآمد کیوں نہیں ہوا؟ این ڈی ایم اے ایکٹ پر عمل نہ کرنا بظاہر واحد وجہ ہے جو معصوم زندگیوں کے نقصان کا باعث بنی۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سانحہ مری کی تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی درخواست کی سماعت کی۔ عدالتی حکم پر ممبر این ڈی ایم اے ادریس محسود عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیشن میں وزیرعظم ، اپوزیشن لیڈر ، وزرائے اعلیٰ سمیت سارے متعلقہ لوگ موجود ہیں۔ کیا اس سے زیادہ طاقتور کوئی باڈی ہو سکتی ہے؟ 9 بچوں سمیت 22 افراد کی موت کا ذمہ دار کون ہے؟ قانون میں این ڈی ایم اے کسی سانحہ سے نمٹنے کی تیاری اور رسپانس کا ذمہ دار ہے، بعد ازاں عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کیا کہ وزیراعظم کمیشن کا اجلاس بلائیں جس کی کارروائی 21 جنوری تک مکمل کی جائے۔ کمیشن دیکھے کہ این ڈی ایم اے ایکٹ پر عمل درآمد کیوں نہیں ہوا اور راولپنڈی ڈسٹرکٹ مینجمنٹ اتھارٹی کیوں غیر فعال ہے؟ کمیشن این ڈی ایم اے ایکٹ پر عمل درآمد میں ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین کر ے اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے، رجسٹرار آرڈر کی کاپی عمل درآمد کیلئے این ڈی ایم اے اور وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو بھجوائیں۔ اگر آئندہ سماعت تک کمیشن کا اجلاس نہ بلایا گیا تو چیئرمین این ڈی ایم اے اور وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری خود پیش ہوں اور بتائیں کہ شہریوں کی جانیں خطرے میں ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کیوں نہ ہو؟نیوز ایجنسیوں کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے درخواست کی سماعت کی ، عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سید طیب شاہ کو روسٹرم پر بلا لیا اور انہیں این ڈی ایم اے سے متعلقہ قوانین پڑھنے کی ہدایت کی۔چیف جسٹس اطہرمن اللّٰہ نے کہا کہ کل کو خدا نخواستہ زلزلہ آئے تو آپ نے کہنا ہے کہ ہماری ذمے داری نہیں، ان 22 لوگوں کی اموات کا ذمے دار کون ہے؟ بلاوجہ سب مری کے لوگوں کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں، ان اموات کے آپ ذمے دار ہیں، یہ بہت اہم معاملہ ہے، آئندہ جمعے تک رپورٹ جمع کرائیں، عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی زیادہ وقت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یہ انتہائی اہم اور فوری نوعیت کا معاملہ ہے، اس دوران کوئی اور سانحہ ہو گیا تو ذمے دار کون ہو گا۔ سماعت آئندہ جمعے تک ملتوی کر دی۔
اسلام آباد حکمران اتحاد پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ بلٹ پروف گاڑی سے اتر کر بلٹ پروف پنجرے...
اسلام آباد پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس آج کو اپنے یک نکاتی ایجنڈے پر مزید بحث کرے گا جس کے...
لاہور،کراچی پانچ سنیئر کھلاڑیوں کو آرام دے کر ناتجربہ کار کھلاڑیوں کو میدان میں اتارنے کا تجربہ تباہ کن...
اسلام آباد پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب نے ماہ رمضان میں 20روپے فی کلو سستی چینی عوام کو فراہم کرنے کا...
اسلام آباد وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری سے وزیرتجارت سید نوید قمرنے ملاقات کی۔ اپنے ایک ٹویٹ میں وزیرتجارت...
کراچی وزیراطلاعات خیبرپختونخوا فیروز جمال شاہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی سابق کے پی حکومت نے پانچ ہزار...
لندن/ لاہور پاکستان مسلم لیگ کے قائد و سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف 19 رمضان المبارک کولندن سے سعودی عرب...
اسلام آباد پاکستان تحریک انصاف کے تمام سینیٹرز آج ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے اور...