بلال یاسین حملہ ، شوٹرز کو بطور معاوضہ آئس کا نشہ کر ا یا گیا

14 جنوری ، 2022

لاہور(کرائم رپورٹر سے)ایم پی اے بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ کیس میں شوٹرز نے گرفتاری کے بعد اہم انکشافات کردیئے شوٹرز کو واردات سے قبل آئس کا نشہ کروایا گیا تھا،جبکہ انھیں بھاری رقم دینے کا وعدہ کیا لیکن جب انھوں نے وادرات سے قبل پیسوں کو مطالبہ کیا تو انھیں آئس کا نشہ کروایا گیا ،جس پر وہ بغیر پیسے راضی ہوگئے، تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شوٹرز ماجد اور کاشف آئس نشے کے عادی ہیں، گھر والوں نے عرصہ دراز سے نکالا ہوا تھا ،میاں وکی کے پارٹنر محسن ملہو والانے اپنے ڈیرے پر رکھا ہوا تھا۔ شوٹرز موڑکھنڈا میں مرغیوں کے گوشت کا کام کر تے تھے ، وقوعہ کے روز محسن کے ڈیرے پر بلال یاسین پر حملے کا منصوبہ بنایا گیا، افضل پٹھان نے شوٹرز کو اسلحہ فراہم کیا۔ محسن نے شوٹرز کو بلال یاسین کی حاجی اکرم کے گھر کے باہر موجودگی کی اطلاع دی۔ جواریے میاں وکی کے کہنے پر محسن نے شوٹرز کو بلال یاسین پر حملے کا ٹاسک دیا جبکہ شوٹرز نے حملے سے پہلے بھی آئس کا نشہ کیا اور بلال یاسین پر حملے کے لیے نکلے۔ سی آئی اے ذارئع کا کہنا ہے کہ محسن ملہو والا ایران جبکہ میاں وکی دوبئی فرار ہو چکے ہیں ،بتایا گیا ہے کہ میاں وکی متنازعہ پراپرٹی کے کارروبار میں ملوث تھا بلال یاسین اس کے ہر غلط کام کی مخالفت کرتا تھا جس کے لئے اس نے حملہ کرایا، پولیس کو موقع سے وہ موزر مل گیا ، نیلا گنبد میں موجود ایک اسلحہ ڈیلر فخر عالم کو شامل تفتیش کیا گیاتو معلوم ہوا کہ اس سے یہ موزر ساجدنے 95ہزار کا خرید کر محسن ملہو والا کو دیا ،جس نے آگے یہ موزر شوٹرز کو دیا ،بتایا گیا ہے کہ محسن ملہو والا نے 2000ء میں ایک قتل کیا تھا جس میں یہ چالان ہوچکا ہے جبکہ اس کا ایک بھائی آصف ملہو والا بھی قتل ہوچکا ہے،پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے آئس کا نشہ زیادہ کیا ہوا تھا اس لئے ان سے اسلحہ ٹھیک سے چل نہیں رہا تھا اور ان کی بدقسمتی کے ان سے اسلحہ گر گیا جسے وہ اٹھاتے تو پکڑے جاتے اس لئے وہ جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے اور پولیس ان تک پ پہنچنے میں کامیاب ہوگئی۔