اقوام متحدہ کے سربراہ کی امریکا/ عالمی بینک سے افغان فنڈز بحال کرنے کی درخواست

14 جنوری ، 2022

اقوام متحدہ (اے ایف پی) اقوام متحدہ کے سربراہ نے امریکا اور عالمی بینک سے افغان فنڈز بحال کرنے کی درخواست کی ہے۔ انتونیو گوتریز کا کہنا تھا کہ لاکھوں لوگوں کو غربت، بھوک اور بےروزگاری سے بچانے کیلئے جلد معیشت بہتر کرنا ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریز نے امریکا اور عالمی بینک سے درخواست کی ہے کہ وہ افغانستان کے فنڈز غیرمنجمد کرے تاکہ افغانستان کی بحرانی صورت حال مزید گھمبیر نہ ہوجائے۔ نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انتونیو گوتریز کا کہنا تھا کہ ہمیں معیشت کی بہتری کے لیے جلد کچھ کرنا ہوگا تاکہ لاکھوں لوگوں کو غربت، بھوک اور بےروزگاری سے بچایا جاسکے۔ طالبان کے اقتدار سنبھالتے ہی امریکا نے افغانستان کے اربوں ڈالرز کے اثاثے منجمد کردیئے تھے، جب کہ عطیات کی فراہمی سخت متاثر ہوئی تھی، جب کہ آدھی سے زیادہ افغانستان کی آبادی قحط میں مبتلا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق، 2022 میں 47 لاکھ افراد غذائی قلت کا شکار ہوں گے ان میں سے 11 لاکھ بچے ہوں گے۔ انتونیو گوتریز کا کہنا تھا کہ 2022 میں افغانستان کے لیے 5 ارب ڈالرز کے عطیات کی ضرورت ہوگی، انہوں نے اس ضمن میں امریکا سے مدد کی درخواست بھی کی۔ اس سے قبل عالمی عطیات دہندگان نے گزشتہ ماہ افغانستان کو 28 کروڑ ڈالرز کے عطیات جاری کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ جب کہ انتونیو گوتریز نے امید ظاہر کی کہ افغانستان تعمیر نو ٹرسٹ فنڈ (اے آر ٹی ایف) باقی ماندہ 1.2 ارب ڈالرز سے زائد افغانستان کو فراہم کرے گا۔