قومی اسمبلی میں ریکارڈ قانون سازی

14 جنوری ، 2022

اسلام آباد(نیوز رپورٹر)قومی اسمبلی میں جمعرات کے روز ریکارڈ قانون سازی کی گئی ۔ اپو زیشن کے شدید احتجاج کے با وجود حکومت نے کثرت رائے سے بل منظور کرا لئے ۔قومی اسمبلی کا اجلاس شام چار بج کر51منٹ پر شروع ہوا اور رات کو 11بج کر58منٹ تک اری رہا جس کے بعد ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے اجلاس جمعہ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا۔ قومی اسمبلی نے مالیا تی(ضمنی)بل (منی بجٹ ) 2021اور بینک دولت پاکستان (ترمیمی) بل 2022سمیت 16بلز کی کثرت رائے سے منظوری دیدی جبکہ دو آرڈیننسز میں بھی 120دنوں کی توسیع کے حوالے سے قراردادیں منظور کر لی گئیں نیز ایک آرڈیننس پیش کیا گیا۔قومی اسمبلی نے مالی (ضمنی) بل 2021اور بینک دولت پاکستان (ترمیمی)بل 2022،سرکاری حصول انضباطی اتھارٹی(ترمیمی)بل 2021،اسلام آبادمحافظت صحت سہولیات کے انصرام کی اتھارٹی بل2021،پاکستان الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز کونسل بل2021،پاکستان نرسنگ کونسل (ترمیمی) بل2021،آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (ترمیمی) ) بل2021، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (ترمیمی) ) بل2021، (دفعات2،8،9 اور 43/ب)،یونیورسٹی برائے انجیئرننگ و ظہور پذیر ٹیکنالوجی بل2021، پاکستان تمسکات و مبادلہ کمیشن(ترمیمی)بل2021،نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ بل2019مقام کار پر خواتین کو ہراساں کرنے کا (ترمیمی) بل2022، گورنمنٹ سیونگز بینک (ترمیمی) بل2021،پوسٹ آفس نیشنل سیونگز سرٹیفکیٹس (ترمیمی) ) بل2021،والدین کا تحفظ بل2021اور پاکستان قومی ادارہ برائے نظام اوزان و پیمائش بل2021 کی کثرت رائے سے منظوری دیدی جبکہ قومی احتساب (ترمیم دوم) آرڈیننس2021اور قومی احتساب(ترمیم سوم) آرڈیننس2021میں 120 دنوں کی توسیع کے حوالے سے قراردادیں منظور کر لی گئیں نیز علاقہ دارالحکومت اسلام آباد مقامی حکومت آرڈیننس 2021ایوان میں پیش کر دیا گیا۔